سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(376) ذاتی استعمال کی گاڑیوں پر زکوٰۃنہیں

  • 1178
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-16
  • مشاہدات : 1406

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا ذاتی استعمال کی گاڑیوں پر زکوٰۃ ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

ان میں زکوٰۃ نہیں ہے اور ہر وہ چیز جسے انسان اپنے لیے استعمال کرے، اس میں زکوٰۃ نہیں ہے، خواہ وہ گاڑی ہو یا اونٹ یا ٹریکٹر ،البتہ سونے اور چاندی کے زیورات میں زکوٰۃ ہے، خواہ وہ اپنے استعمال کے لیے ہی کیوں نہ ہوں کیونکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا ہے:

«لَيْسَ عَلَی الْمُسْلِمِ فِی عَبْدِهِ وَلَا فَرَسِهِ صَدَقَةٌ» (صحيح البخاري، الزکاة، باب ليس علی المسلم فی عبده صدقة، ح: ۱۴۶۴ وصحيح مسلم، الزکاة، باب لا زکاة علی المسلم فی عبده وفرسه، ح: ۹۸۲)

’’مسلمان کے لیے اس کے غلام اور گھوڑے پر زکوٰۃ نہیں ہے۔‘‘

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ357

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ