السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں اور میر ے ساتھی ہفتے میں ایک رات جمع ہوکر قرآن مجید کی کچھ آیات کی تلاوت کرتے ہیں تاکہ ہم قرآن مجید سیکھ سکیں اور تجوید کے ساتھ پڑھ سکیں اور پھر دیگر امور کے بارےمیں گفتگو کرتے ہیں ۔ ہم نے سنا ہےکہ تلاوت کی وجہ سے اجتماع جائز نہیں ہے البتہ حفظ کے لیے جائز ہے تو کیا یہ صحیح ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
قرآن مجید کی تلاوت تعلیم وتدریس حفظ اور دین کو سمجھنےکےلیے جمع ہونے میں کوئی حرج نہیں کیونکہ رسول ﷺ نے فرمایاہے۔
«اجْتَمَعَ قَوْمٌ فِي بَيْتٍ مِنْ بُيُوتِ اللَّهِ يَتْلُونَ کِتَابَ اللَّهِ وَيَتَدَارَسُونَهُ بَيْنَهُمْ إِلَّا نَزَلَتْ عَلَيْهِمْ السَّکِينَةُ وَغَشِيَتْهُمْ الرَّحْمَةُ وَحَفَّتْهُمْ الْمَلَائِکَةُ وَذَکَرَهُمْ اللَّهُ فِيمَنْ عِنْدَهُ»(صحیح مسلم الذکروالدعاء باب فضل الاجتماع علی تلاوة القرآن ....الخ‘ح:2699)
’’اور جو لوگ اللہ کے گھروں میں سے کسی گھر میں اللہ کی کتاب کی تلاوت کرتے اور اس کی تعلیم میں مصروف ہوتے ہیں ان پر سکینہ نازل ہوتی ہے اور رحمت انہیں ڈھانپ لیتی ہے اور فرشتے انہیں گھیر لیتے ہیں اور اللہ ان کا ذکر اپنے پاس موجود فرشتوں میں کرتے ہیں۔‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب