السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا قرآن مجید سے دیکھ کر تلاوت کرنا زبانی تلاوت سے افضل ہے‘ رہنمائی فرمائیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نماز کے علاوہ \تو قرآن مجید سے دیکھ کر تلاوت کرنا زیادہ بہتر ہے کیونکہ یہ ضبط وحفظ میں زیا دہ معاون ہے ہاں اگر کسی کو زبانی پڑھنے سے زیادہ یاد ہویا اس سے خشوع زیادہ پیدا ہوتا ہو تو اسے زبانی پڑھنا چاہیے۔
نماز میں افضل یہ ہے کہ زبانی تلاوت کی جائے کیونکہ اگر وہ نماز میں دیکھ کر تلاوت کرے گا تو اس حالت میں اسے پکڑنے اور صفحات کے پلٹنے اور الفاظ وحروف پر نظر جمانےکا عمل بار بار کرنا پڑ ےگا نیز حالت قیام میں وہ سینے پر بائیں ہاتھ پر دائیں کو بھی نہیں رکھ سکے گا۔ قرآن مجید کو بغل میں رکھنے کی صورت میں وہ رکوع اور سجود بھی صحیح طور پر نہ کرسکے گا لہذا نمازی کے لیے ہم اس بات کو ترجیح دیں گے کہ وہ دیگھ کر تلاوت کرنے کی بجائے زبانی تلاوت کرے۔
ہم دیکھتے ہیں کہ بعض امام مقتدی کے پیچھے قرآن لے کر کھڑے ہوتے ہیں اور امام کے ساتھ ساتھ پڑھتے جاتے ہیں جب کہ مذکورہ پیش نظر اس طرح نہیں کرنا چاہیے اس کی ضرورت نہیں۔ ہاں اگر بالفرض کسی امام کا حافظہ اچھانہ اور کسی مقتدی سے کہے کہ تم میرے پیچھے نماز پڑھت ہوئے قرآن مجید لے کر کھڑے ہو ا کرو تاکہ اگر میں غلطی کروں تو بتادو تو اس میں کو حرج نہیں ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب