السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک شخص کے پاس ایک تہائی مال کسی فوت شدہ انسان کا ہے اور کچھ درہم یتیموں کے ہیں، تو کیا ان میں زکوٰۃ ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
وہ ایک تہائی حصہ جو کسی فوت شدہ کا ہے، اس میں زکوٰۃ نہیں ہے کیونکہ اس کا کوئی مالک نہیں بلکہ وہ تو نیکی کے کاموں کے لیے وقف ہے، البتہ جو یتیموں کے درہم ہیں، ان میں زکوٰۃ واجب ہے۔ یتیموں کا ولی ان کی طرف سے زکوٰۃ ادا کرے گا کیونکہ اہل علم کے مختلف اقوال میں سے صحیح قول یہ ہے کہ زکوٰۃ میں بلوغت اور عقل شرط نہیں ہے کیونکہ زکوٰۃ تو مال میں واجب ہوتی ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب