السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
سگریٹ نوشی کی شرعی حیثیت کیا ہے ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
تمبا کو کی حر مت کے متعلق کو ئی نص صریح مو جو د نہیں البتہ شریعت نے حلال و حرا م کے متعلق جو عا م اصول بیا ن کیے ہیں ان کی روسے اس کا استعما ل حرا م اور نا جا ئز معلو م ہو تا ہے چنا نچہ اسلا م نے ہر اس چیز کو حرا م قرار دیا ہے جو انسا نی صحت کے لیے نقصا ن دہ یا اپنے پڑو سیوں کےلیے ضرررسا ں یا اپنے ما ل کے لیے ضیا ع کا با عث ہو تمباکو کے استعما ل میں یہ تمام برا ئیاں بدرجہ اتم پا ئی جا تی ہیں چنا نچہ جدید تحقیق کے مطا بق تمبا کو میں ایک ایسا ز ہر یلا ما دہ شا مل ہو تا ہے جو بے شما ر بیما روں کو جنم دیتا ہے ان میں سے ما لخو لیا بے خوا بی دما غی کمزوری بد حوا سی مر گی اور پھیپھڑوں کا کینسر سر فہر ست ہے پھر اس کا استعما ل بے فا ئدہ ہے جس سے ما ل کا ضیا ع ایک بد یہی امر ہے اس کے علا وہ اللہ تعا لیٰ نے ہما ر ے لیے طیب چیزوں کو حلال فر ما یا ہے تمبا کو کے متعلق کو ئی بھی عقلمند طیب ہو نے کا فیصلہ نہیں دیتا بلکہ اس کے عا دی حضرا ت بھی مقدس مقا ما ت یعنی مسا جد وغیرہ میں اس کے استعما ل سے اجتنا ب کر تے ہیں علا وہ ازیں یہ بھی ہما را مشا ہدہ ہے کہ اکثر بچے سگریٹ نو شی کی وجہ سے چو ری اور جھو ٹ جیسی بر ی عا دا ت میں مبتلا ہو جا تے ہیں کیوں کہ اپنے وا لدین سے چھپ چپا کر سگر یٹ نوشی کرتے ہیں جب جیب خر چ ختم ہو جا تا ہے تو سگر یٹ نو شی کے لیے لوگو ں کی جیبوں کو صا ف کر نے کی سو چ میں پڑ جا تے ہیں مختصر یہ ہے کہ اس کے استعمال سے بے شما ر جسما نی ما لی اخلا قی اور معا شر تی برا ئیا ں جنم لیتی ہیں جن کے پیش نظر اس کا استعما ل نا جا ئز اور حرا م ہے ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب