السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
فیصل آباد سے حبیب الر حمن ٰلکھتے ہیں کہ آج کل بعض ادویا ت میں الکحل (شرا ب ) ملا ئی جا تی ہے ؟ کیا ایسی ادوایا ت سے علا ج درست ہے کتا ب و سنت کی رو شنی میں فتو ی دیں ۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
شر یعت اسلا میہ نے ہر نشہ آور چیز کو حرا م کہا ہے پھر جس چیز کی زیا دہ مقدار استعما ل کر نے سے نشہ آتا ہوا اس کی کم مقدار استعما ل کر نا بھی حرا م ہے یہ اس لیے کہ نفس کے اندر حرا م چیز کے استعما ل سے بچنے کے لیے جو ھجا ب ہو تا ہے وہ کم مقدار استعما ل کر لینے سے اٹھ جا تا ہے یا کم از کم وہ رکا وٹ کمزو ر ضرور پڑ جاتی ہے حدیث میں ہے :" کہ جس چیز کی زیا دہ مقدار نشہ پیدا کر ے اس کی کم مقدار بھی حرا م ہے(ابو داؤد رحمۃ اللہ علیہ )
پھر یہ بھی ایک چا بت شدہ حقیقت ہے کہ الکحل جو شرا ب ہے اور یہ حرام ہے اللہ تعا لیٰ نے حرا م چیزوں میں شفا نہیں رکھی حضرت عبد اللہ بن مسعو د رضی اللہ تعالیٰ عنہ فر ما تے ہیں کہ اللہ تعا لیٰ نے تم پر جو چیز یں حرا م کی ہیں ان میں شفا نہیں ہے ۔(صحیح بخا ری : کتا ب الاشر بہ )
اس روا یت کو امام ابو یعلی المو صلی نے اپنی مسند میں مر فو عاً بیا ن کیا ہے اور امام ابن حبا ن رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اسے صحیح قرار دیا ہے ۔(فتح البا ر ی :10/79)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشا د ہے کہ حرا م اشیا ء کو بطو ر دو استعما ل نہ کرو (ابو داؤد رحمۃ اللہ علیہ :کتا ب الطب )
شرا ب کے متعلق خصو صی طو ر پر فر ما یا کہ یہ دو ا نہیں بلکہ بیما ری ہے ان تمام روا یا ت سے معلو م ہو تا ہے کہ حرا م چیزوں میں شفا نہیں ہے بلکہ نشہ آور چیزیں تو شفا کے بجا ئے بیما ری کا با عث ہو تی ہیں ہما ر ے ہاں جو انگریزی ادویہ بطو ر شر بت استعما ل ہو تی ہیں ان میں یہ جو شراب یعنی الکحل ضرور شا مل ہو تی ہے جو کسی صورت حلال نہیں ہے اگر جا ن بچا نے کے لیے کو ئی اضطراری صورت بن جا ئے تو الگ با ت ہے بصورت دیگر ایک مسلما ن کے شا یا ن شا ن نہیں ہے کہ وہ عا م حالا ت میں ایسی ادویا ت کو اپنے استعما ل میں لا ئے جن میں االکحل کی آمیز ش ہو ئی ہے بد قسمتی سے اس وقت فن طب میں تمام تر قیا ت ایسے لو گوں کے ہا تھوں سے ہو ئی ہیں جو حلا ل و حرا م کی تمیز سے عا ر ی ہیں انہوں نے بیشتر ادویا ت میں الکحل کو دوا سا زی کے لیے مفید پا کر بکثرت استعما ل کیا ہے ہمیں ان سے پر ہیز کر نا چا ہیے (واللہ اعلم بالصواب )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب