السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
محمد حسین بذریعہ ای میل سوال کر تے ہیں کہ ایک بیوہ اپنے بھائی کے پا س رہتی ہے اس کا بھا ئی اس کے تمام اخرا جا ت پو رے کرتا ہے کیا بیوہ کے لیے جا ئز ہے کہ وہ بلا اجا زت اپنے بھا ئی کے گھر سے کو ئی چیز اٹھا لے ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اللہ تعا لیٰ نے اپنے بندوں پرجو حقو ق اور فرا ئض عا ئد کیے ہیں دو طرح کے ہیں : (1)حقوق اللہ (2)حقوق العباد)
سوال میں ذکر کر دہ بیوہ کا بھا ئی کے گھر سے بلا اجا زت کو ئی چیز اٹھا نے کا تعلق حقوق العبا د سے ہے اگر کو ئی ایسی چیز اٹھا ئی جا تی ہے جس کی عا م طور پر پرو انہیں کی جا تی تو امید ہے کہ اللہ کے ہا ں ایسی چیزوں کے بارے میں با ز پر س نہیں ہو گی اس کے بر عکس ایسی چیز اٹھا ئی جا تی ہے جن کا ما لک ضروت مند ہے تو اگر بھا ئی نے مطلق طو ر پر اسے اجا ز ت نہیں دی ہے تو قیا مت کے دن ایسی اشیا ء کے بلا اجا زت استعما ل پر ضرور مو خذہ ہو گا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشا د گرا می ہے جس کسی نے اپنے بھائی کا حق دبا یا اسے چا ہیے کہ اپنے لے اس سے خلا صی کی کو ئی سبیل پیدا کر ے کیوں کہ قیا مت کے دن وہاں در ہم نہیں ہو ں گے بلکہ وہاں تو اس کی نیکیا ں لے کر حق تلفی کی جا ئے گی اگر نیکیاں نہ ہو ئیں تو حقدار کو اس کا حق دینے کے لیے اس کی برا ئیا ں حق دبا نے والے کے کھا تے میں ڈا ل دی جا یں گی ۔(صحیح بخاری کتا ب الرقاق )
اس حدیث کے پیش نظر بہن کو چا ہیے کہ وہ اپنے بھا ئی کی بلا اجا زت اٹھائی ہو ئی چیز واپس کر ے اگر وہ مو جو د نہیں بلکہ انہیں استعما ل کر لیا گیا ہے تو ان کی قیمت ادا کر ے یا اپنے بھا ئی سے معا ف کر والے کیوں کہ قیا مت کے دن پیش آنے والی ندا مت سے بہتر ہے کہ دنیا میں ندامت اٹھا نے لے حدیث میں ہے کہ اہل جنت کو اس وقت تک جنت میں داخل ہو نے کی اجا زت نہیں دی جا ئے گی جب تک ان کے با ہم معاملات اور لین دین صا ف نہیں ہو جا تے بلکہ جنت میں دا خل ہو نے سے انہیں ایک پل پر روک لیا جا ئے گا جب وہ حقو ق کے متعلق پا ک صا ف ہو جا ئیں گے تو جنت میں داخل ہو نے کی اجا زت دی جا ئے گی ۔(صحیح بخا ری :کتا ب الرقاق )
واضح رہے کہ قیا مت کے دن زر مبا دلہ کے طو ر پر انسا ن کی نیکیا ں اور برا ئیاں ہی کا م آئیں گی لہذا ضروری ہے کہ معا ملا ت کے کے متعلق انسا ن ہلکا اور پا ک صا ف ہو تا کہ دنیا میں اس کی کی ہو ئی محنت دوسروں کے کھا تے میں نہ پڑ جا ئے حقوق العبا د کے متعلق ارشاد با ر ی تعا لیٰ ہے کہ اگر کسی نے ایک را ئی کے دانے کے برابر بھی کسی کا حق ما را ہو گا اسے سا منے لا یا جا ئے گا ۔(21/الاانبیا ء :47)
لہذا ہمیں حقو ق العبا د کے متعلق بہت حسا س ہو نا چا ہیے ما لی معا ملا ت کے علا وہ دیگر حقو ق کا بھی خیا ل رکھنا چا ہیے ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب