سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(449) طوطا کی حلت و حرمت

  • 11723
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-19
  • مشاہدات : 1803

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جوہر آباد  سے طا لب  حسین پو چھتے  ہیں  کیا طو طا حلا ل  ہے یا حرا م؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حرام پر ندں  کے متعلق  شر یعت کا ضا بطہ یہ ہے  کہ وہ ذی  مخلب  یعنی  چنگا ل  والے  ہو ں  اس کا مطلب  یہ ہے کہ وہ اپنے  پنجے سے شکا ر  کریں  یا جھپٹ  کر کسی  چیز  کو پنجے سے پکڑ یں  ان کا گو شت  حرا م  ہے  البتہ  جو جا نو ر  کبھی  کبھا ر  پنجے  سے پکڑ  کر کھا تے ہیں  وہ  اس حر مت  میں شا مل  نہیں ہیں طو طا  اس آخری قسم سے سمجھا جاتا ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

 

فتاوی اصحاب الحدیث

جلد:1 صفحہ:456

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ