السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
شاہدرہ سے غلا م اللہ سوال کر تے ہیں کسی شخص کے متعلق حتمی فیصلہ دینا کہ جس نے کسی جنتی کو دیکھنا ہے تو وہ فلا ں پیر کو دیکھ لے ایسے شخص کی بیعت کر نا شر عاً کیسا ہے ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے بعض صحا بہ کرا م رضوان اللہ عنہم اجمعین کو جنتی ہو نے کی بشا رت ضروری ہے جو عشر ہ مبشرہ کے نا م سے مشہو ر ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے علا وہ کسی دوسرے شخص کے لیے جا ئز نہیں کہ وہ کسی معین شخص کے متعلق جنتی یا جہنمی ہو نے کا سر یٹفکیٹ دے البتہ جن کے متعلق قرآن و حدیث میں نص آچکی ہے وہ اس سے مستثنیٰ ہو ن گے مثلاً حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا جنتی ہو نا اور ابو لہب کا جہنمی ہو نا وغیرہ یوں تو کہا جا سکتا ہے کہ فلا ں قسم کے اعما ل کر نے والا جنتی یا جہنمی ہے لیکن شخصی طور پر تعین جا ئز نہیں ہے نیز بیعت کی کئی اقسا م ہیں ان میں آج بیعت جہا د تو کی جا سکتی ہے لیکن را ئج الوقت بیعت تصوف کا ثبو ت سلف صا لحین سے نہیں ملتا لہذا اس سے اجتنا ب کر نا چا ہیے سوال ذکر کر دہ بیعت تصوف سے ہے اس سے بچنا چا ہیے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب