السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
بھا ئی پھیرو (پھو ل نگر ) سے رب نوا ز لکھتے ہیں کہ سکو ل میں ایک واٹر پمپ سر کا ر ی فنڈ سے لگا یا گیا کچھ رقم سکو ل کے بچو ں نے خرچ کی ہے البتہ بجلی کا بل بچو ں کے فنڈ سے ادا کیا جا تا ہے کیا اوقا ت تعلیم میں اسا تذہ اور اوقات تعلیم کے علا وہ دیگر ملا ز مین اس پا نی کو استعما ل کر سکتے ہیں ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
واضح رہے کہ صورت مسئولہ میں یہ واٹر پمپ رفا ہ عا مہ کے ضمن میں آتا ہے اس لیے اوقا ت تعلیم میں اسا تذہ اور اس کے علا وہ دیگر سر کا ری ملا زمین اسے استعما ل کر سکتے ہیں بشر طیکہ اس استعما ل سے بچو ں کی ضرورت متا ثر نہ ہو ں جن کے لیے وہ واٹر پمپ لگا یا گیا ہے جیسا کہ رفا ہ عا مہ کی دوسری چیزیں ان کے استعما ل میں آتی ہیں اگر پا نی ضرورت سے زا ئد ہو تو عا مۃ النا س بھی استفا دہ کر سکتے ہیں اس میں شرعاً کو ئی حر ج نہیں سا ئل کی حسا س طبیعت کے پیش نظر یہ عر ض کر نا ہم اپنی ذمہ داری خیا ل کر تے ہیں کہ جب زند گی میں پیش آمد ہ چھو ٹے چھوٹے مسا ئل کے متعلق ہم شر یعت سے را ہنما ئی لیتے ہیں تو بڑے بڑے مسا ئل کو کسی صورت میں نظر اندا ز نہیں کر نا چا ہیے اس پر فتن دور میں استا د کی شخصیت انتہا ئی اہم کردار کی حا مل ہے اس کی سب سے بڑی ذمہ داری یہ ہے کہ نو نہا لا ن قو م کی اس نہج پر تر بیت کر ے کہ مستقبل میں یہ ملک و ملت کے ؛لیے دینی اور دنیا وی طو ر پر صحیح راہنما بن سکیں خو د غر ضی اور مفا دپر ستی کے بت کو یہ ہمیشہ کے لیے پا ش پش کر دیں اس کے علا وہ سکو ل کی چا ر دیو ار ی کے اندر شر عی پا بندی ہو سکتی ہے اس کی طرف خصوصی تو جہ دی جا ئے کیو ں کے آپ ان کے پا سبا ن ہیں اور قیا مت کے دن اس پا سبا نی کے متعلق سوال کیا جا ئے گا ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب