السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کرا چی سے عبد الحمید لکھتے ہیں کہ سو مو ار اور جمعرات کے دن اعمال کی پیشی کے متعلق کوئی حدیث ہے اس کے متعلق تفصیل در کا ر ہے
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
سو مو ار اور جمعرا ت کے دن اللہ کے حضو ر اعما ل پیش کیے جانے کا ذکر صحیح احا دیث میں ملتا ہے چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فر ما تے ہیں کہ لو گو کے اعما ل ہر ہفتہ میں دو دفعہ یعنی سوموا ر اور جمعرات کے دن پیش کیے جا تے ہیں۔(صحیح مسلم:کتا ب البریا ب النھی عن الشحناء
رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سو مو ار اور جمعرا ت کا روزہ رکھتے تھے اس کی وجہ دریا فت کی گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا کہ ان ایا م میں اللہ کے حضو ر اعما ل پیش کیے جا تے ہیں ۔(مسند امام احمد :5/200)
ترمذی کی روا یت میں وضا حت ہے اس میں ہے کہ میں چا ہتا ہو ں کہ رو زے کی حا لت میں میرے اعما ل کی پیشی ہو ۔ (کتا ب الصوم ) ترمذی کی روا یت میں ایک راوی محمد بن رفا عہ ہے جس کی محدث ابن حبا ن کے علا وہ کسی دوسرے محد ث نے تو ثیق نہیں کی ہے تا ہم قر ا ئن و شو اہد کی وجہ سے یہ روا یت در جہ حس ن کو پہنچ جا تی ہے امام تر مذی رحمۃ اللہ علیہ نے اسی وجہ سے اسے حسن غر یب کہا ہے بہر حال سو مو ار اور جمعرات کے دن اعما ل پیش ہو نے کی رو ایت با لکل صحیح ہے یہ ہفتہ وا ر رپو ٹ ہے جو اللہ کے حضو ر پیش کی جا تی ہے ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب