السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
محمد منور ذکی سعودیہ سے دریا فت کر تے ہیں کہ عیدین کے مو قع پرتکبیرا ت زو ائد میں ہا تھ اٹھا نے چا ہیئں یا نہیں قرآ ن و حدیث کی رو شنی میں اس کا جوا ب۔ دیں ۔؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نما ز عید ین میں تکبیرا ت زو ائد میں ہ تھ اٹھا نا کسی صحیح اور صریح روایت سے ثا بت نہیں ایک رو ایت میں حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے متعلق بصرا حت آیا ہے کہ وہ نما ز جنا زہ اور نما ز عید میں ہر تکبیر کے وقت ہا تھ اٹھا تے تھے ۔(بیہقی :293/3)
لیکن یہ روایت ضعیف ہے (رواء الغلیل:112/3)
البتہ بعض علما نے ایک صحیح روایت سے استنبا ط کیا ہے جس کے الفا ظ ہیں کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رکو ع سے پہلے ہر تکبر کے مو قعہ پر ہا تھا اٹھاتے تھے ۔ (بیہقی 292/3)
اس روایت کا سیا ق تو فر ض نما ز میں رفع الیدین سے متعلق ہے تا ہم الفاظ کے عمو م کا تقا ضا ہے کہ اس میں تکبیرا ت عید ین بھی شا مل ہیں چنا نچہ محد ثین میں سے امام بیہقی اور ابن منذر نے اس حدیث کے عمو م سے استدا لا ل کر کے تکبیرا ت عید ین کے مو قع پر ہا تھو ں کا اٹھا نا ثابت کیا ہے اور کسی محدث سے ان کی مخا لفت بھی منقو ل نہیں مندر جہ ذیل آثا ر بھی اس مو قف کی تا ئید میں پیش کئے جا تے ہیں :
(1)ابن جر یج رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ میں نے عطا ء بن ابی ربا ح رحمۃ اللہ علیہ سے پو چھا :کیا امام نما ز عید میں ہر تکبیر کے ساتھ رفع الید ین کر ے انہو ں نے جو اب دیا کہ ہا ں وہ رفع الید ین کر نے اور لو گ بھی اس کے سا تھ ہا تھ اٹھائیں ۔(مصنف عبد الرزا ق :297/3)
(2)امام ما لک رحمۃ اللہ علیہ فر ما تے ہیں :" کہ تکبیرا ت عید ین کے مو قع پر ہا تھ اٹھا نے چا ہئیں اگر چہ میں نے اس کے معلق کچھ نہیں سنا ۔(الفریا بی بحوالہ ارواء الغلیل:113/3)
(3)امام شا فعی رحمۃ اللہ علیہ اور امام احمد حنبل رحمۃ اللہ علیہ کا بھی یہی مو قف ہے کہ عید ین میں تکبیرا ت زوائد میں ہا تھ اٹھا نے چا ہئیں ۔(کتا ب الام:237/1)
مسا ئل احمد وغیرہ ۔انآثا ر سے معلو م ہو تا ہے کہ عید ین کی تکبیر ات میں ہا تھ اٹھا نے کا جو از ملتا ہے ہما را رجحا ن بھی اس طرف ہے تا ہم ایسے مسا ئل کو با ہمی اختلا ف کی بنیا د نہ قرار دیا جا ئے ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب