سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(389) منگنی کے بعد ہونے والی بیوی کے ساتھ تصویر بنوانا

  • 11655
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-18
  • مشاہدات : 1155

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کھاریاں سے محمد شریف لکھتے ہیں۔ کہ منگنی ہونے کے بعد اپنی ہونے والی بیوی کے ساتھ تصویر بنانا شرعاً کیسا ہے۔نیز اس کے ساتھ علیحدہ ہوکر ایک کمرے میں بیٹھنا باہم گفتگو کرنا ایک دوسے کو خط لکھنا جائز ہے یا نہیں؟کیا ایسا کرنے سے منگنی پر اثر پڑ سکتاہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

منگنی کے متعلق ہمارے ہاں بہت افراط وتفریط سے کام لیا جاتا ہے۔بعض مذہبی خاندان تو''حیاداری '' سے کام لیتے ہوئے اپنی منگیتر دیکھنے کے مسئلہ کو اپنے لئے عزت وغیرت کامسئلہ بنالیتے ہیں۔ جبکہ بعض مغرب زدہ حضرات شریعت اسلامیہ کی حدود سے تجاوز کرتے ہوئے مستقبل میں بننے والے جوڑے کو نکاح سے پہلے ہی آزادانہ گھومنے پھرنے کی چھٹی دے دیتے ہیں۔ اور ایسا کرنے میں کچھ شرم وحیا محسوس نہیں کرتے۔جیسا کہ سوال میں ان امور کا زکر کیا گیا ہے۔ حالانکہ دین اسلام میں منگنی کے لئے صرف ایک دوسرے کودیکھنے کی اجازت ہے۔جس کے  لئے کسی قسم کا اہتمام کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے :'' کہ جب تم میں سے کوئی کسی عورت سے منگنی کرے تو اسے دیکھ لینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔''(مسند امام احمد :5/424)

اس کی وجہ یہ ہے کہ ازدواجی زندگی میں بعض ظاہری  پہلو ایسے بھی ہوتے ہیں۔ جن کو آئندہ کسی وقت باہمی عداوت و ناچاقی کا باعث بن سکتے ہیں۔ اس لئے شریعت نے پیش بند ی کے طور پر ایسی باتوں کا کسی حد تک تدارک کیاہے۔ تاکہ  آئندہ زندگی میں باہمی خوش اسلوبی  سے  بسر ہو حدیث میں ہے :'' کہ ایسا کرنے سے تمہارے تعلقات مضبوط رہیں گے۔اور آپس میں محبت یگانگت رہے گی۔''(دارمی :2/134)

حضرت عمر   رضی اللہ تعالیٰ عنہ  حضرت جابر   رضی اللہ تعالیٰ عنہ  حضرت مغیرہ بن شعبہ   رضی اللہ تعالیٰ عنہ  اور حضرت محمد بن مسلمہ   رضی اللہ تعالیٰ عنہ  جیسے اکابر صحابہ  رضوان ا للہ عنہم اجمعین  نے اس ہدایت نبوی  صلی اللہ علیہ وسلم پر عمل کیا ایسا کرنے سے آئندہ زندگی کے پرسکون گزرنے کی راہ ہموار ہوئی لیکن اپنی منگیتر کے ساتھ تصویر بنانا اور علیحدہ بیٹھ کر باہمی گفتگو کرنا نہ صرف ناجائز وحرام ہے۔ بلکہ ایساکرنے سے آئندہ برے نتائج کا بھی اندیشہ ہے۔اللہ تعالیٰ ایسا کرنے سے اپنی رحمت وبرکت کوضرور اٹھا لیتے ہیں جو نحوست وبدبختی کی علامت ہے۔حدیث میں تصویر بنانے والے کو ملعون کہاگیا ہے۔اور اسے بدترین سزا کی دھمکی دی گئی ہے۔(صحیح بخاری کتاب اللباس)

اس کے علاوہ رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم کاارشادگرامی ہے:'' کہ کوئی آدمی کسی عورت کے ساتھ خلوت نہ کرے۔جو اس کے لئے حلال نہیں ہے۔کیونکہ ایسا کرنے سے تیسرا شیطان میں گھس آتا ہے۔''(ابو  دائود کتاب النکاح)

البتہ محرم انسان اس حکم امتناعی سے مستثنیٰ ہے لہذا اپنی  منگیتر کو دیکھنے کے علاوہ سوال میں زکر کردہ دوسرے تمام کبیرہ گناہ ہیں جن سے اجتناب ضروری ہے۔ایک مسلمان  کے لئے ضروری ہے۔کہ شریعت کے دائرے میں رہتے ہوئے ایسے معاملات کو پایہ تکمیل تک پہنچائے (واللہ اعلم)

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

 

فتاوی اصحاب الحدیث

جلد:1 صفحہ:401

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ