سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(347) ایک دفعہ دودھ پینے سے رضاعت کا ثبوت

  • 11609
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1136

سوال

(347) ایک دفعہ دودھ پینے سے رضاعت کا ثبوت

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ملتان سے سید ہاشم انصاری پوچھتے ہیں کہ بچے نے صرف ایک مرتبہ اپنی خالہ کا دودھ پیا  کیا اس بچے کا نکاح خالہ ذاد لڑکی سے ہوسکتاہے۔؟کتاب وسنت کی روشنی میں جواب دیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

رضاعت خونی رشتے کی طرح ہے۔حدیث میں ہے کہ جو رشتے  خونی  تعلق کی وجہ سے حرام ہیں دودھ کی وجہ س بھی حرام ہوجاتے ہیں۔لیکن دودھ کی حرمت کے لئے دو شرطیں ہیں۔

دودھ ایسی مدت میں پیا جائے جب بچے کی نشو نما کا باعث ہو اور یہ مدت دوسال ہے۔

2۔کم از کم پانچ مرتبہ سیر ہو کر دودھ پیا جائے۔جیسا کہ حدیث میں ہے کہ   پہلے دس مرتبہ دودھ پینے سے حرمت ثابت ہوتی تھی اب صرف پانچ مرتبہ پینے سےحرمت ثابت ہوگی۔ـ(صحیح مسلم عن عائشہ)

رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت سہلہ بنت سہیل   رضی اللہ تعالیٰ عنہا  کو حکم دیا تھا  کہ سالم مولیٰ ابو حزیفہ کو پانچ مرتبہ دودھ پلا دو س سے تم اس پرحرام ہوجاؤ گی۔(مسند امام احمد :6/201)

صورت مسئولہ میں بچے نے چونکہ ایک دفعہ اپنی خالہ کاد ودھ پیا ہے۔ اس سے حرمت ثابت نہیں ہوتی کیونکہ حدیث میں صراحت ہے کہ ایک دو دفعہ دودھ پینے سے حرمت ثابت نہیں ہوتی۔(صحیح مسلم : کتاب النکاح)

لہذا اس بچے کا نکاح اپنی خالہ ذاد لڑکی سے ہوسکتا ہے۔ شرعاً اس میں کوئی قباحت نہیں ہے۔حضرت عبد اللہ بن مسعود   رضی اللہ تعالیٰ عنہ  حضرت عائشہ اور حضرت عبد اللہ بن زبیر   رضی اللہ تعالیٰ عنہ  کا یہی موقف ہے۔(واللہ اعلم)

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

 

فتاوی اصحاب الحدیث

جلد:1 صفحہ:361

تبصرے