السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کل رات میں اپنے والد محترم کی قبر پر مغرب کے بعد جانے لگا تو میرے گھر والوں نے یہ کہہ کر منع کر دیا کہ مغرب کے بعد قبرستان نہیں جانا چاہیےکیونکہ مغرب کے بعد شیطانی قوتیں موجود ہوتی ہیں، کیا میں اب رات کو قبرستان جا سکتا ہوں براہ کرم میری راہنمائی فرمائیں ۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!شرعی اعتبار سے رات کو قبر ستان جانے کی کوئی ممانعت موجود نہیں ہے،بلکہ نبی کریم سے رات کو قبرستان میں جانا ثابت ہے۔ ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں کہ ایک رات وہ اپنے بستر پر سوئی ہوئی تھیں کہ اچانک نبی کریم صلٰی اللہ علیہ وسلم آرام سے چپکے چپکے اپنے بستر سے اٹھے اور آہستہ سے دروازہ کھول کے باھر چلے گئے، سیدہ عائشہ رضی اللہ عنھا فرماتیں ہیں کہ مجھے یہ وسوسہ پیدا ہوا کہ آپ صلٰی اللہ علیہ وسلم کہیں کسی اور زوجہ کے پاس تو تشریف نہیں لے گئے، اسی لئے میں اٹھی اور آپ صلٰی اللہ علیہ وسلم کو ڈھونڈنا شروع کر دیا، تو آپ صلٰی اللہ علیہ وسلم کو میں نے جنت البقیع میں دعا کرتے ہوئے پایا۔(نسائی) لیکن یاد رہے کہ قبرستان جانے کا مقصد اپنی موت کو یاد کرنا اور مردوں کے لئے دعا کرنا ہو۔اگر آپ کسی دربار یا کسی قبر پر اس نیت سے جاتے ہیں کہ وہاں سے فیض حاصل کریں گے تو یہ شرک ،جو اللہ نے کسی بھی حالت میں معاف نہیں کرنا ہے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |