السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیاقبر والی جگہ پر نماز پڑھنا جائز ہے؟ جیسا کہ مزارات وغیرہ ہیں۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!ایسی مساجد میں نماز نہیں پڑھنی چاہئے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبروں پر مساجد بنانے والوں کو معلون قرار دیا ہے ۔سیدناجندب بن عبداللہ فرماتےہیں کہ میں نے اللہ کےر سول صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات سے پہلے ان سے سنا۔ انہوں نے کچھ باتیں ذکر کیں: '' کہ جو تم سے پہلے تھے ( یہود و نصاری ٰ ) وہ اپنے ابنیاء اور نیک لوگوں کی قبروں کو مسجدیں بنا لیتے تھے خبر دار تم قبروں کو مسجد نہ بنانا میں تم کو اس سے منع کرتا ہوں ''۔ ( رواہ مسلم (۵۳۲) ابو داؤد ) ایک دوسری حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا االلہ تعالیٰ یہودیوں اور عیسائیوں پر لعنت کرے انہوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو مسجدیں بنا لیا ۔ (بخاری (۳۹۰٠) مسلم (۵۲۹٩) ان احادیث سے ثابت ہو اکہ قبروں پر مسجدیں بنانا حرام ہے کیونکہ ر سول ا للہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس روک دیا ہے ۔ جب قبروں پر مسجدیں بنانے سے روک دیا گیا ہے تو ایسی مساجد میں نماز پڑھنی بالاولی درست نہیں ہے ۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |