السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میرا دوست کاروبار میں لگانے کےلیے ایک لاکھ روپے دے رہا ہےہم میں طے ہوا ہے کہ ماہانہ نفع کا بیس فیصد اس کو دیا کروں گا۔ تو کیا یہ درست ہے؟ اگر نہیں تو کیا طریقہ ہونا چاہیے۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!اگر تو یہ منافع آپ نے راس المال ایک لاکھ روپے پر فکس کیا ہے کہ آپ ہر ماہ اسے بیس فیصد دیں گے تو اس کے سود اور حرام ہونے میں کوئی شک نہیں ہے۔ اور اگر یہ فیصد حاصل ہونے والے منافع کی تقسیم پر ہے ،جو ہر ماہ کم وزیادہ و سکتا ہے ،(کبھی دس ہزار تو کبھی تین ہزار)جس میں سے آپ اسی فیصد رکھ لیا کریں گے ،جبکہ بیس فیصد اسے دے دیا کریں گے تو مضاربت کی شکل ہے ،جو شرعا جائز ہے ۔نبی کریم سیدہ خدیجہ کا مال تجارت مضاربت کی بنیاد پر شام لے گئے تھے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |