السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
پشاور سے گل ریز خان دریافت کرتے ہیں کہ اہل سنت کے ساتھ شیعہ حضرات کے اصولی اختلافات کیا ہیں کیا انہیں اہل کتاب میں شمار کیاجاسکتا ہے نیز اہل سنت لڑکی کی شیعہ مرد کے نکاح میں دیا جاسکتا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
شیعہ حضرات کا روز اول ہی سے یہ مقصد رہا ہے کہ اسلام کے نام پر اسلام اور اہل اسلام کو جہاں تک ممکن ہوذلیل ورسوا کیا جائے۔انہوں نے عقائد وعبادات اور معاملات واخلاقیات سے متعلق ایک ایسا متوازی دین ایجاد کررکھا ہے جو دین اسلام کے بالکل متصادم ہے الغرض وضو اذان نماز روزہ زکواۃ بلکہ ہر دینی شعار عام مسلمانوں سے ہٹ کر علیحدہ قائم کررکھا ہے ان کے ساتھ اہل سنت کے اصولی اختلاف حسب زیل ہیں۔
1۔ان کے نزدیک ائمہ اہل بیت خدائی تصرفات کے مالک ہیں۔اورحضرات انبیاء علیہ السلام سے بھی بلند مقام کے حامل ہیں۔
2۔ان کے نزدیک موجودہ قرآن تحریف شدہ ہے۔ اس مزعومہ ردو بدل کی وجہ سے یہ صحیفہ آسمانی ان کے ہاں ناقابل عمل ہے۔
3۔وحی الٰہی کے اولین مخاطب اور اصلی حاملین اسلام صحابہ کرام رضوان ا للہ عنہم اجمعین کو سوائے چند اشخاص کے ان کے ہاں کافر مرتد منافق ایما ن سے قطعی محروم اور خالص دینا پرست کہا جاتا ہے۔بلکہ انہیں سب وشتم کرنا ان کا جزو ایمان ہے۔
4۔تقیہ کے نام سے ان کے نزدیک ہرقسم کی مکاری فریب کاری اور جھوٹ جائز ہے۔
5۔اخلاق وکردار کی بربادی کے لئے متعہ جیسی حیا سوز بدکاری کو نہ صرف عام کیاجاتا ہے بلکہ خودساختہ احادیث کے زریعے اس کے فضائل ومناقب بھی بیان کیے جاتے ہیں۔
یہ چند ایک اصولی اختلافات نمونے کے طور پر ہیں ان کی موجودگی میں خود انہوں نے اپنے آ پ کو اہل سنت سے الگ کرلیا ہے جبکہ ان عقائد ونظریات کی وجہ سے انہیں اہل کتاب میں بھی شمار نہیں کیا جاسکتا ایسے حالات کے پیش نظر ایک باغیرت مسلمان کے شایان شان نہیں کہ وہ ان کے ساتھ رشتہ ناطہ کرے اس بنیاد پر ان کے ساتھ اہل سنت لڑکی کا رشتہ بھی ناجائز ہے اگررشتہ ہوجاتا ہے تو دانستہ طور پر گناہ کی زندگی گزارنے کے مترادف ہے ایسا نکاح ہوجانے کے بعد سب سے بڑی پیچیدگی یہ ہے کہ سر ے سے یہ نکاح نہیں ہوا۔اسلام سے متصادم نظریات کے حامل انسان کے ساتھ ایک مسلمان لڑکی کانکاح کیوں کرصحیح ہوسکتا ہے برادری اور ماحول کے ہاتھوں مجبور ہوکر اگر کوئی اس ناجائز نکاح کو نبھانے کے لئے تیار ہوجاتا ہے تو مسلمان لڑکی کو اپنے دین سے ہاتھ دھونے پڑیں گے۔اور اسی طرح کی زندگی گزارنا ہوگی۔ جس طرح یہ حضرات گزار رہے ہیں۔ متعہ اور تقیہ جیسے حیاء سوز مناظر دیکھنے اور عمل میں لانے کے لئے خود کو تیار کرنا ہوگا۔ صحابہ کرام رضوان ا للہ عنہم اجمعین سے بغض وعناد رکھنے اور انھیں سب و شتم کرنے کےلئے بھی اپنے اندر نرم گوشہ پیدا کرنا ہوگا الغرض مذکورہ عقائد کے حامل انسان کے ساتھ ایک مسلمان لڑکی کا نکاح کرنا جائز ہے ایمانی غیرت اور اسلامی حمیت کا تقاضا یہ ہے کہ ان کے ساتھ کسی قسم کا رشتہ اور تعلق نہ رکھا جائے۔البتہ دعوت وتبلیغ کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے عین ممکن ہے کہ ان کوششوں سے اللہ تعالیٰ انہیں راہ راست پر لے آئے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب