سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(322) نکاح کے متعلق سوال

  • 11572
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1107

سوال

(322) نکاح کے متعلق سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بہالپور سے عبدالغفور دریا فت کر تے ہیں  کہ ایک عورت  کا نکاح  کسی شخص  سے ہو ا  جو اسے  نا پسند  کر تی  ہے  ابھی  رخصتی عمل میں نہیں آئی اور نکا ح کا با قا عدہ  اندراج  بھی نہیں  ہو ا اب عورت  وہا ں آباد نہیں ہو نا چا ہتی  قرآن  و حدیث  کی رو شنی میں اس کا حل مطلو ب ہے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

واضح رہے  کہ نکا ح  کے وقت  لڑکی کی رضا  مند ی  ضروری  ہے اگر  عین  نکا ح  کے وقت  لڑکی  کی طرف   سے  نا پسند  ید گی کا اظہا ر ہو ا تھا اور اس نے ایجا ب  سے انکار کر دیا  تھا  تو اس صورت  میں سر ے سے نکاح  منعقد  نہیں ہو ا  اس قسم  کے جبری  نکا ح  کی شرعاً کو ئی  حیثیت  نہیں  ہے اس کے بر عکس  اگر  نکا ح  کے وقت  اظہا ر  نا پسندید گی  نہیں ہو ا  تو یہ  نکاح  صحیح  ہے اب  اگر وہ اپنے  خا و ند کے گھر  آباد  نہیں ہو نا چا ہتی  تو عدالت  کی طرف رجو ع  کر ے  اور درخو است  دے کہ میں اپنے خا وند  کے گھر  آباد نہیں  ہو نا چا ہتی  عدا لت  اس  امر کا  پتہ کر ے گی  کہ نفرت  کی وجوہات  کیاہیں ؟ اس کے بعد تنسیخ  نکا ح کی ڈگری  جا ری کر ے گی  صرف  فتو ی  فسخ  نکا ح  کے لیے  کا فی  نہیں ہو گا  یہ عدا لت  کا کا م  ہے چونکہ  ابھی  تک رخصتی  عمل  میں نہیں آئی اس کے لیے عدت  گزارنے  کی بھی پا بندی  نہیں ہے عدالت  کی طرف سے تنسیخ  نکا ح  کی ڈگر ی  جا ری  ہو نے کے بعد  فوراً نکا ح ثا نی  کیا جا سکتا ہے  واضح  رہے کہ  نکا ح  صرف  ایجاب  و قبو ل  کا نا م  ہے اس کے لیے  با قا عدہ اندراج شر ط نہیں ہے اگرچہ معا شرتی برائیو ں کی رو ک تھا م  کے لیے  رجسٹریشن  ضروری  ہے  لیکن  انعقا د نکا ح  کے لیے  شرط  نہیں ہے ۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

 

فتاوی اصحاب الحدیث

جلد:1 صفحہ:342

تبصرے