السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
بعض لوگ کہتے ہیں کہ میت دفن کےپہلےدن نبیؐ کو دیکھتے ہیں کیونکہ فرشتے میت سے پوچھتے ہیں،"اس شخص کے بارے میں تم کیا کہتے ہو۔اور ھذا کے ساتھ اشارہ محسوس کو کیا جاتا ہےتو کیا ان کی بات صحیح ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ولا حول ولا قوةالا باللہ۔
یہ قول جاہل بریلویوں کا ہے جو نبیؐ کے ہر جگہ حاضرہونے کے قائل ہیں۔یہ باطل ہے اور ان کا عقیدہ فاسد ہےکیونکہ حدیث ان الفاظ میں وارد ہے:"فیقولان ما ھذا الرجل الذی بعث فیکم"وہ کہتے ہیں جو شخص تم میں مبعوث ہوا وہ کون ہے۔تو وہ کہے گاوہ اللہ کا رسولؐ ہیں۔
اس حدیث کو نکالا امام احمد نے اور ابوداود (2/رقم4353) المشکٰوۃ (1/25)۔
علی القاری مرقاۃ(1/199) میں کہتے ہیںم کہاجاتا ہے کہ میت کو کشف ہوتا ہےاوع وہ نبیؐ کو دیکھتا ہے تو مؤمن کے لیے یہ بڑی خوشخبری ہے اگر صحیح ثابت ہو لیکن ہمیں کوئی صحیح حدیث معلوم نہیں۔اور قائل نے صرف اشارےسے سند پکڑی ہے کہ اشارہ حاضر کی طرف ہوتا ہےلیکن احتمال ہے کہ مجازی طور اشارہ اس کی طرف ہو جوذہن میں ہے۔
میں کہتا ھوں: کہ یہ مجاز بلکہ "ھذا" کا کلمہ معلوم اور محسوس دونوں کے لیے استعمال ہوتا ہے کیونکہ صحیح قول یہ ہے کہ عربی زبان میں سرے سے مجاز موجود ہی نہیں۔ جیسے شیخ الاسلام رحمہ اللہ نے (20/) میں مفصل ذکر کیا ہے۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب