السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
دعاءاوراستغفارمیں ہاتھ اٹھانے کی کیفیت کے بارے میں بتائیں کہ کہاں تک اٹھائے جائیں۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ولا حول ولا قوةالا باللہ۔
دعا میں ہاتھ اٹھانااحادیث متواترہ سے ثابت ہےجن کی تعداد100تک پہنچتی ہے۔جن میں سے 30 صحیحین میں ہیں۔جیسے کہ قاسمی کی قواعد الحدیث اور امام نوویؒ کی شرح مسلم میں ہے۔رہی ہاتھ اٹھانے کی کیفیت تو ہم کچھ احادیث صحیحہ ذکر کرتے ہیںجن سے اس کی وضاحت ہو جائے گی۔
امام احمدؒ نے المسند(2/61)میں روایت کیا ہے جیسے کہ مشکوٰۃ(1/196)رقم:(2257)میں ابن عمررضی اللہ عنہما سےمروی ہے"تمہارایہ ہاتھ اٹھانا بدعت ہے رسولؐ نے اس سے زیادہ نہیں بڑھایا یعنی سینےتک۔"
اور امام ابوداود نے(1/278)رقم:(1486)نے مالک بن یسار السکوفی ثم الوفی سے روایت کیا ہے کہ رسولؐ نے فرمایا: کہ جب تم اللہ تعالٰی سےمانگو تو ہتھیلی کے ساتھ مانگو،ہاتھوں کی پشت پھیلا کر مت مانگو۔سند اس کی صحیح ہے۔
انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہےوہ کہتے ہیں میں نے رسولؐ کو دعا فرماتے دیکھا آپ دونوں ہتھیلیوں کے ظاہر و باطن کے ساتھ ایسے دعا کرتے تھے،اور صحیح ابی داود کے ایک روایت میں ہےکہ ہتھیلیوں کے ظاہر کو منہ کے سامنے کرتے اور باطن کوزمین کی طرف کرتے۔رقم:1487۔
ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہےوہ کہتے ہیں کہ مانگنے کے لیےہاتھوں کو کندھوں کے برابر تک اٹھائیں،اور استغفار کے لیے انگلی سے اشارہ کریں۔اور ابتھال کے لیے دونوں ہاتھ پھیلائیں،اور ان سے ایک روایت اس طرح ہے"اور ابتھال اس طرح ہے،دونوں ہاتھ اٹھائے اور ان کی پشتوں کو منہ کے سامنے کیا۔
اسے امام ابو داود نے تین سندوں کے ساتھ نکالا ہے۔(1/279)مشکٰوۃ(1/196)(رقم:2256)
اور سہیل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ روایت کرتے ہیں نبیؐ سے کہ آپؐ دونوں انگلیاں کندھوں کے برابر اٹھاتے اوردعا کرتے تھے۔مشکٰوۃ(1/196)الدعوات الکبیر سے۔
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ رسولؐ دعا میں ہاتھ اٹھاتے یہاں تک کہ آپ کی بغل کی سفیدی دیکھی جاتی"جیسے مشکٰوۃ(1/196)رقم:2253 میں ہے۔
ان روایات سے درج ذیل مسائل پردلالت ہوئی ہے۔
1۔:دعا میں دونوں ہاتھ اٹھانے میں سنت یہ ہے کہ ہاتھ سینے تک اٹھائے جائیں۔
2۔:آدمی ہتھیلیوں کے اندر والے طرف کے ساتھ دعا کرے اور کبھی کبھی بطورابتھال اس کے بر عکس بھی جائز ہے خصوصاًاستسقاء میں۔
3۔:استغفار میں ایک ہی انگلی سے اشارہ کافی ہے یہ عمل اکثر لوگوں چھوڑ رکھا ہے یہاں تک کہ اسے پہچانتے تک نہیں۔
4۔:رفع الیدین کی نفی والی حدیثیں تویل شدہ ہیں۔رجع کریں تحفۃالاحوذی،المرقاۃ(5/46۔47) دعا کے بعد ہاتھوں کو چہرے پر پھیرنا چاہیےیا نہیں۔اس کی تحقیق(مسئلہ نمبر118)میں آئےگی ان شاءاللہ۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب