سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(350) میت کو دفن کرنے کا طریقہ

  • 1152
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 1162

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بعض ملکوں میں میت کو پشت کے بل دفن کر دیتے ہیں اور اس کے ہاتھ کو اس کے پیٹ پرباندھ دیتے ہیں، لہٰذا سوال یہ پیداہوتا ہے کہ میت کے دفن کرنے کا صحیح طریقہ کیا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

صحیح طریقہ یہ ہے کہ میت کو اس کے دائیں پہلو پر قبلہ رخ دفن کیا جائے کیونکہ کعبہ ہی زندہ اور مردہ سب لوگوں کا قبلہ ہے، جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم  نے حکم دیا ہے کہ سونے والا اپنے دائیں پہلو پر سوئے۔ اسی طرح میت کو بھی اس کے دائیں پہلو پر لٹایا جائے اس لئے کہ نیند اور موت دونوں وفات ہونے کے اعتبار سے مشترک ہیں جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿اللَّهُ يَتَوَفَّى الأَنفُسَ حينَ مَوتِها وَالَّتى لَم تَمُت فى مَنامِها فَيُمسِكُ الَّتى قَضى عَلَيهَا المَوتَ وَيُرسِلُ الأُخرى إِلى أَجَلٍ مُسَمًّى إِنَّ فى ذلِكَ لَءايـتٍ لِقَومٍ يَتَفَكَّرونَ ﴿٤٢﴾... سورة الزمر

’’اللہ لوگوں کے مرنے کے وقت ان کی روحیں قبض کر لیتا ہے اور جو مرے نہیں (ان کی روحیں) سوتے میں (قبض کر لیتا ہے) پھر جن پر موت کا حکم کر چکا ہے ان کو روک رکھتا ہے اور باقی روحوں کو ایک وقت مقرر تک کے لیے چھوڑ دیتا ہے۔ جو لوگ فکر کرتے ہیں، ان کے لیے اس میں نشانیاں ہیں۔‘‘

اور فرمایا:

﴿وَهُوَ الَّذى يَتَوَفّىكُم بِالَّيلِ وَيَعلَمُ ما جَرَحتُم بِالنَّهارِ ثُمَّ يَبعَثُكُم فيهِ لِيُقضى أَجَلٌ مُسَمًّى ثُمَّ إِلَيهِ مَرجِعُكُم ثُمَّ يُنَبِّئُكُم بِما كُنتُم تَعمَلونَ ﴿٦٠﴾... سورة الأنعام

’’اور وہی تو ہے جو رات کو (سونے کی حالت میں) تمہاری روح قبض کر لیتا ہے اور جو کچھ تم دن میں کرتے ہو، اس کی خبر رکھتا ہے، پھر تمہیں دن کو اٹھا دیتا ہے تاکہ (یہی سلسلہ جاری رکھ کر زندگی کی) مدت معین پوری کر دی جائے، پھر تم (سب) کو اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے (اس روز) وہ تم کو تمہارے عمل جو تم کرتے رہتے ہو (ایک ایک کر کے) بتائے گا۔‘‘

پس حکم شریعت یہ ہے کہ میت کو دائیں پہلو پر قبلہ رخ لٹایا جائے۔ سائل نے جو اپنا مشاہدہ ذکر کیا ہے شاید وہ کچھ لوگوں کی جہالت کا شاخسانہ ہو ورنہ مجھے یہ بات معلوم نہیں کہ اہل علم میں سے کسی نے یہ کہا ہو کہ میت کو پشت کے بل لٹایا جائے اور اس کے دونوں ہاتھ اس کے پیٹ پر رکھ دیے جائیں۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ339

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ