السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
صاحب البدائع والصنائع نے جو حدیث ذکر کی ہے کہ ’’جس نے متقی کے پیچھے نماز پڑھی گویا اس نے نبیﷺکے پیچھے نماز پڑھی کیا یہ حدیث صحیح ہے اور اس کا مخرج کہاں ہے ؟ اخوکم :جمیل۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس حدیث کی سنت کی کتابوں میں کوئی اصل نہیں علماء نے اس سے موضوعات میں ذکر کیا ہے جیسے کہ ملا علی قاری نے اپنی موضوعات کبیر صفحہ (71)میں نقل کیا ہے اورکہا ہے کہ اس کی اصل نہیں ۔اس سے فقہاء کی حدیث میں کم علمی پر دلالت ہوتی ہے ۔یہ جو بھی لکھنے والوں نے لکھا اپنی کتابوں میں وارد کردیتے ہیں اور صحیح و ضعیف کی تمیز نہیں کرتے ۔اور اس کے باوجود لوگ ان کی تقلید و تابعداری کئے جاتے ہیں ۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب