سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(290) متروکہ رقم کی تقسیم

  • 11509
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 873

سوال

(290) متروکہ رقم کی تقسیم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کویت  سے شیخ  عبد الخا لق  سوال کر تے ہیں  کہ  عبد  اللہ   فو ت  ہو ا   پسما ند گان  میں اسما ء  بیوی  سا جد ۔ما جد ،خالد  اور زاہد  چا ر لڑکے  رشیدہ حمیدہ  دو لڑکیا ں  مو جو د ہیں  فو ت  ہو نے  والے  کا کل  تر کہ  تیس  لا کھ  روپے  ہے تقسیم  سے پہلے  بیٹی  رشیدہ  اپنے   انس نا می خا  وند  اسما ء والدہ اور اولا د کو سو گو ار  کر کے فو ت  ہو گئی  ابھی  جا ئیداد  تقسیم  نہ ہو ئی تھی  کہ اسما ء  بھی  اپنے چا ر  بیٹوں  اور ایک  بیٹی کو  چھو ڑ  کر خا لق  حقیقی  سے جا ملی  اب  مو جو د  تر کہ  کہ مبلغ تیس لا کھ  رو پے  کیسے  تقسیم  سے پہلے  کیسے  تقسیم  ہو گا ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ترکہ  کی شرعی تقسیم سے پہلے  اگر کو ئی  وارث  ہو جا ئے  تو ہر وارث  کا حصہ  اسلا می  نکا لنے  کے لیے  تقسیم  در تقسیم  کے عمل  کو  علم  میراث  میں "منا سخہ  " کہا جا تا ہے جو  خا صہ  پیچید ہ  اور مشکل ہو تا ہے  تا ہم اللہ کے فضل و کر م  سے اس کا حل  حس ب  ذیل ہے : 

پہلی تقسیم :

بیو ی کا آٹھواں حصہ مبلغ 3،75000روپے  ہے با قی تر کہ  اس طرح  اولاد میں تقسیم  کیا جا ئے  کہ لڑکے  کو لڑکی  سے دو گنا ہ  ملے چنانچہ  فی لڑکا 5،25،000روپے اور فی لڑکی  2،62،500روپے دیا جا ئے گا

دوسری تقسیم :

بیٹی  رشیدہ  جب  فو ت ہو ئی تو وہ  اپنے با پ  کی جا ئیداد سے مبلغ 2،62500روپے  کی حقدار  بن چکی تھی اب یہی تر کہ  اس کی والدہ اسما ء اس کے خا و ند  انس اور اس کی اولا د  میں تقسیم  ہو گا  چنانچہ  والدہ  اسماء  کو 43،750روپے جو چھٹا  حصہ  ہے اور خا و ند  انس کو چو تھا  حصہ  مبلغ 65،625روپے اور با قی اولا د  کو ملے  جو   مبلغ 1،53،125روپے ہے

تیسری تقسیم:

اسماءکو اپنے خا وند سے  مبلغ 3،75،000روپے ملا تھا پھر بیٹی رشیدہ سے مبلغ 43،750روپے ملا فوت ہو تے وقت اس کے پا س مجمو عی رقم 18،750روپے تھی  اب اس مبلغ کو چا ر  بیٹو ں  اور یک بیٹی  میں اس طرح  تقسیم  کیا جا ئے  گا کہ بیٹی کو ایک بیٹے  کے مقا بلہ  میں نصف  ملے  اس طرح  بیٹی  کو 46،527،77روپے اور ہر ایک  لڑکے کو مبلغ   93،055،55روپے  ملیں  گے  اب  ہر لڑکے  کو با پ  کے تر کہ   سے مبلغ 5،25000روپے اور ما ں کے ترکہ سے 93،055،55روپے گو یا  ایک  لڑکے  کا مجمو عی  حصہ مبلغ 6،18،055،55روپے اس طرح  لڑکی کو با پ  کے ترکہ  سے مبلغ 2،62،500،روپے  اور ما ں  کے ترکہ  سے مبلغ 46،527،77رو پے گو یا  اس مجمو عی  حصہ مبلغ 3،090،27،77روپے ہے ملنے والے حصص  کی تفصیل  یو ں ہو گی۔ ساجد،6،18،055،55ماجد6،18،055،55زاہد6،18055،55حمیدہ 3،09،027،77

انس65،625،رشیدہ کی اولاد1،53،125،انتمام حصص کا مجمو عہ 29،99،999،9روپے ہے جو مر حو م  عبد اللہ کا تر کہ  ہے ،

نو ٹ رشیدہ کے حصہ سے اس کے بہن  بھا ئی محروم  ہیں کیو نکہ اولا د  مو جو د ہے اسی طرح  والدہ اسماء کے حصے سے داماد انس  اور اس کے نو اسو ں اور نواسیوں  کو کچھ  نہیں ملے گا  کیو نکہ  اس کی اولا د  کی مو جو د گی  میں ان  کو کچھ  نہیں ملتا  ہے نیز اس کا تعلق   اولو  الا رحا م سے ہے جو اصحا ب  الفرائض اور عصبات کی مو جو د  گی میں  محروم  ہو تے ہیں

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

 

فتاوی اصحاب الحدیث

جلد:1 صفحہ:314

تبصرے