سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(269) متوفی کی جائیداد میں بیوی، بھائی اور بہن کا حصہ

  • 11486
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 788

سوال

(269) متوفی کی جائیداد میں بیوی، بھائی اور بہن کا حصہ

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مظفر آباد سے عبدا لغفور  سوال کرتے ہیں۔کہ ایک آدمی فوت ہوگیا ہے۔پسماندگا  ن میں سے بیوی بھائی اور ایک بہن زندہ ہے متوفی کی جائیداد کیسے تقسیم ہوگی۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اسلامی ضابطہ میراث کے مطابق میت کی اگر اولاد نہ ہو تو بیوی کو کل جائیداد کا 4/1 ملتا ہے۔ارشاد باری تعالیٰ ہے:

اگر  تمہاری اولاد نہ ہو تو تمہاری عورتوں کا جائیداد میں چوتھا حصہ ہے۔(4النساء :13)

 بیوی کا حصہ ادا کرنے کے بعد جو باقی بچے وہ بہن بھائی کو مل جائے گا۔تقسیم کی صور ت میں بھائی کو بہن سے دو گنا حصہ دیا  جائے گا۔ارشاد باری  تعالیٰ ہے:''کہ اگر بہن بھائی یعنی مرد اور عورتیں ملے جلے وارث ہوں تو مرد کا حصہ دو عورتوں کے برابر ہے۔''علم فرائض میں ایسے ورثاء کو عصبات کہا جاتا ہے۔ جو مقررہ حصہ لینے والوں سے بچا ہوا ترکہ لیتے ہیں۔ صورت مسئولہ میں بیوی کو دینے کے بعد جو باقی بچتا ہے۔اس کے وارث بہن بھائی ہیں اس لئے کل جائیداد کو چار حصوں میں تقسیم کرلیا جائے۔ایک حصہ بیوی کودینے کے بعد باقی تین حصوں میں دو حصے بھائی کو اور ایک حصہ بہن کو مل جائے گا۔واضح رہے کہ میت کی کل منقولہ  اور غیر منقولہ جائیداد کو اسی ضابطہ کے مطابق تقسیم کیا جائے گا۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

 

فتاوی اصحاب الحدیث

جلد:1 صفحہ:296

تبصرے