سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(344) جسم کے کچھ اعضاء کے ملنے پر جنازے کا حکم

  • 1145
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1717

سوال

(344) جسم کے کچھ اعضاء کے ملنے پر جنازے کا حکم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کبھی کبھی گاڑیوں کے حادثات یا آگ سے جلنے کے واقعات یا اونچی جگہ سے گر کر مر جانے یہ اور ان جیسی صورتوں میں انسان کے اجزا تلف یا گم ہو جاتے ہیں یا بعض اوقات صرف ہاتھ یا سر کے کچھ ٹکڑے مل جاتے ہیں، تو کیا ان اجزا پر بھی نماز جنازہ پڑھی جائے گی اور کیا انہیں بھی غسل دیا جائے گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

جب ہاتھ یا پاؤں کے ٹکڑے ملیں اور جس کے جسم کے یہ ٹکڑے ہوں، اس کی پہلی نماز جنازہ پڑھی جا چکی ہو تو پھر ان ٹکڑوں کی نماز جنازہ نہیں پڑھی جائے گی، مثلاً: اگر ہم نے ایک شخص کی نماز جنازہ پڑھی اور اسے دفن کر دیا لیکن پاؤں کے بغیر اور بعد میں ہمیں اس کا پاؤں بھی مل گیا تو اس پاؤں کو دفن کر دیا جائے گا اور اس پر نماز جنازہ نہیں پڑھی جائے گی کیونکہ اس میت کا جنازہ تو پہلے پڑھا جا چکا ہے۔

اگر میت کا سارا جسم نہ ملے الایہ کہ اس کے اعضا میں سے صرف اس کا سر یا پاؤں یا ہاتھ مل جائے اور باقی جسم نہ ملے تو اس موجود عضو یا اعضا ہی کو غسل دے کر کفن پہنا دیا جائے گا اور پھر نماز جنازہ پڑھ کر اسے دفن کر دیا جائے گا۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ334

محدث فتویٰ

تبصرے