السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
بعض اوقات ہم پورا مال نقد ریٹ پر خریدلیتے ہیں لیکن ادھار خریدنے کے لئے یہ ہوتا ہے کہ اگر پندرہ دن کا ادھار ہے تو پچاس پیسے اور اگر ایک ماہ کاادھاار ہے تو ایک روپیہ فی میٹر ریٹ زیادہ ہوتا ہے۔ مذید مدت بڑھ جائے تو ریٹ بھی بڑھتا جائے گا۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس کی پہلے وضاحت ہوچکی ہے کہ نقد اورادھار ریٹ میں فرق کیا جاسکتا ہے۔ بشرط یہ کہ ایک بھاؤ طے کرلیا جائے۔طے ہوجانے کےبعد مدت کے بڑھنے سے ریٹ کا بڑھانا صریح سود ہے۔معاملہ کرتے وقت جوریٹ طے ہوا ہے اس کے مطابق ادائیگی ہونی چاہیے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب