سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(206) سعودیہ اور پاکستان میں روزوں کا فرق

  • 11406
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 1534

سوال

(206) سعودیہ اور پاکستان میں روزوں کا فرق

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میرا ایک دوست  سعودیہ  میں ایک روزہ  رکھ کر  یکم  رمضا ن  کو پاکستا ن آیا  اب اگر وہ  مسلسل  روزہ رکھتا  رہے  تو  تیس  رمضا ن کو اس کے اکتیس  روز ے ہو جا ئیں گے  اب اسے کیا کر نا چا ہیے  (عبد الو احد .فیصل آباد )


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

رمضا ن المبا ر ک  کے متعلق شر عی قا عدہ یہ ہے  کہ اگر انتیس کو چا ند  نظر  نہ آئے  تو تیس  روزے  پو رے  کیے  جا ئیں  اس کے بعد  عید کی جائے  صورت  مسئو لہ میں متعلقہ  شخص  کے ہما رے  ہا ں انتیس  رمضا ن کو تیس  روزے  ہو جا ئیں  گے اسے مز ید  روزہ رکھنے  کی ضرورت نہیں  بلکہ  وہ ہما رے ہا ں  تیس  تا ریخ  کو روزہ  نہ رکھے  البتہ  احترا م  رمضان  کے پیش نظر  وہ بر سر  عا م  کھا نے  پینے  سے اجتنا ب  کر ے  اسی طرح  اگر  کو ئی پا کستا ن سے سعو دیہ جا تا ہے  تو اس کے روزے  کم ہو ں  گے اسے  چا ہیے  کہ وہا ں  لو گو ں کے سا تھ عید  منا نے کے بعد  اپنے روزہ  کی کمی  کو پو را کرے  یعنی  عید  کے بعد  قضا  کر ے  اگر  کسی  کے تیس سے زیا دہ  روزے  بنتے  ہیں  تو اسے  تیس  سے زا ئد  رکھنے  کی ضرورت  نہیں  البتہ  عید  لو گو ں  کے ساتھ کر نا  ہو گی  جیسا کہ  رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم   کا ارشا د گرا می  ہے :" روزے  کم ہو نے  کی صورت  میں انہیں  عید  کے بعد  پو رے  کر ے (واللہ  اعلم )

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

 

فتاوی اصحاب الحدیث

جلد:1 صفحہ:227

تبصرے