السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک آدمی رمضا ن کے روزے نہیں رکھ سکتا وہ کیا کر ے ۔(حاجی عبد الر حیم پنڈی گھیپ خرید اری نمبر 1497)؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر کو ئی بیما ری یا بڑھا پے کی وجہ سے روزے نہیں رکھ سکتا تو اس کی دو صورتیں ہیں اگر آیندہ تند رست ہو نے کی امید نہ ہو تو قضا کے بجا ئے وہ فد یہ ادا کر ے ارشا د با ر ی تعا لیٰ ہے اور جو لو گ رو زہ کی طا قت نہیں رکھتے وہ فد یہ کے طو ر ایک مسکین کو کھا نا کھلا ئیں ۔(2/البقرۃ :184)
اگر کو ئی اتنا بو ڑا ھا ہو گیا ہو کہ روزہ رکھنے کی ہمت نہیں رہی تو وہ بھی فدیہ دے جیسا کہ حضرت ابن عبا س رضی ا للہ تعالیٰ عنہ کا فتو ی ہے فر ما تے ہیں کہ بہت بو ڑھے کے لیے رخصت ہے کہ وہ خو د رکھنے کے بجا ئے ہردن کسی ایک مسکین کو دو وقت کا کھا نا دے دے اور اس پر روزہ کی قضا نہیں ہے ۔(مستدرک حا کم : ج 1ص 44)
اگر بیما ری سے تند رست ہو نے کی امید ہے تو اسے چا ہیے کہ بعد میں فوت شدہ روزوں کو دوبا رہ رکھے ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب