سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(339) کوئی شخص اپنے دفن ہونے کی جگہ کے متعلق وصیت کرے تو...؟

  • 1140
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 1354

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جو شخص یہ وصیت کرے کہ اس کے فوت ہو جانے کے بعد اسے فلاں جگہ دفن کیا جائے تو کیا اس کی وصیت پر عمل کیا جائے گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

پہلی بات یہ ہے کہ اس سے یہ ضرور پوچھا جائے کہ اس نے اس جگہ کا انتخاب کیوں کیا ہے؟، اس نے شاید اس جگہ کا اس لیے انتخاب کیا ہو کہ وہاں کوئی فرضی اور جھوٹی قبر ہو یا کوئی ایسی قبر ہو جس پر اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک ہوتا ہو یا اس کی وصیت کا اسی طرح کا کوئی اور حرام سبب ہو تو اس صورت میں ایسی وصیت کے مطابق عمل جائز نہیں ، اس وصیت کا اعتبار نہ کرتے ہوئے اسے مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کیا جائے گا بشرطیکہ وہ خود بھی مسلمان ہو۔ اگر اس نے اس طرح کی غرض کے سوا کسی اور غرض سے وصیت کی ہے، مثلاً: یہ کہ اسے اس شہر میں دفن کیا جائے جس میں اس نے زندگی بسر کی ہے تو اس صورت میں وصیت کے مطابق عمل کرنے میں کوئی حرج نہیں بشرطیکہ اس میں مال کا ضیاع نہ ہو، یعنی اگر ایسا کرنے میں بہت سامال خرچ کرنا پڑتا ہو تو بھی اس کی وصیت کے مطابق عمل نہ کیا جائے کیونکہ اگر زمین مسلمانوں کی ہے تو پھر اللہ تعالیٰ کی ساری ہی زمین ایک جیسی ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ331

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ