السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا یہ ثابت ہے کہ نبی ﷺنے معراج کی رات انبیاء علیہ السلام کو نکاز پڑھائی؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ولا حو ل ولاقوةالا باللہ۔
ہاں مسند ابی عوانہ (1؍131)میں حدیث ابوھریرہ سے ثابت ہے وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا ،’’میں نے اپنے آپ کو دیکھا جب میں حطیم میں تھا او رقریش مجھ سے سفر معراج کے بارے میں پوچھ رہے تھے انہوں نے بیت المقدس کی بعض چیزوں کے بارے میں پوچھا جو مجھے یاد نہ تھیں ،مجھے سخت تکلیف ہوئی ایسی تکلیف مجھے کبھی نہیں ہوئی ،اللہ تعالی نے بیت المقدس لا کٰرمیرے سامنے کر دیا او رانہوں نے جو کچھ بھی مجھ سے پوچھا میں نے بتا دیا ۔او رمیں نے اپنے آپ کو انبیاء کی جماعت میں موجود پایا ،تو موسی علیہ السلام کھڑے نماز ادا فرما رہے تھے او ردرمیانہ قد آدمی تھے او رایسے لگ رہے تھے کہ وہ شنو ءۃ قبیلے کے فرد ہوں ،
اور عیسی علیہ السلام کو بھی نماز پڑھتے ہوئے کھڑے دیکھا لوگوں میں ان کے زیادہ مشابہہ عروہ بن مسعود الثقفی ہیں ،اور ابرا ہیم علیہ السلام بھی کھڑ ے نماز ادا فرما رہے تھے اور ان سے زیادہ مشابہہ آپ کا ساتھی ہے مراد آپ ﷺتھے ،پھر نماز کا وقت ہو گیا تو میں نے ان کی امامت کی جب نماز سے فارغ ہوئے تو کسی نے کہا ،’’اے محمد ﷺیہ جہنم کے خازن مالک ہیں آپ انہیں سلام کہیں جب میں نے انہیں دیکھا تو انہوں نے سلام پہل کیا ،‘‘سند اس حدیث کی صحیح ہے او راس میں کوئی غبار نہیں تو اس حدیث سے اشارہ ملتا ہے کہ آپ ﷺامام الانبیاء ہیں ۔اگرچہ زمانے کے لحاظ سے آپ سب سے پیچھے ہیں ۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب