سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(57) روحیں دنیا میں واپس نہیں لوٹتیں

  • 11383
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1291

سوال

(57) روحیں دنیا میں واپس نہیں لوٹتیں

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا روحیں جمعہ کی رات اورجمعہ کے دن دنیا کو لوٹتی ہیں ؟۔(اخوکم شوکت)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ولا حو ل ولاقوةالا باللہ۔

اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :

﴿قالَ رَ‌بِّ ار‌جِعونِ ﴿٩٩ لَعَلّى أَعمَلُ صـٰلِحًا فيما تَرَ‌كتُ ۚ كَلّا ۚ إِنَّها كَلِمَةٌ هُوَ قائِلُها ۖ وَمِن وَر‌ائِهِم بَر‌زَخٌ إِلىٰ يَومِ يُبعَثونَ ١٠٠﴾...سورة المؤمنون

(تو  کہتا ہے اے میرے رب مجھے واپس لوٹا دے کہ میں اپنی چھوڑی ہوئی دنیا میں جاکر نیک اعمال کر لوں ،ہر گز ایسا نہیں ہو گا ،یہ تو صرف ایک قول ہے جس کا یہ قائل ہے اور ان کے پس پشت تو ایک حجاب ہے ان کے دوبارہ جی اٹھنے تک۔)

تو کس طرح دنیا کو واپس لوٹے گی ۔اور جو کچھ ذکر کیا ہے یہ جاہلوں او رجمعہ کی رات آکر کھانے والوں کے اباطیل(باطل افعال )ہیں ۔

اور حدیث میں ثابت ہے جیسے امام نسائی نے (1؍292)میں نکالا ہے کعب بن عجرۃ سےروایت ہے وہ نبیﷺسے روایت کرتے ہیں ،آپﷺنے فرمایا مومن کی روح جنت  کے درخت میں  پرندہ کی صورت میں ہوتی ہے یہاں تک کہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اسے اپنے جسم کی طرف بھیج دے گا۔،’’

اور حدیث ابن مسعود ﷜میں ہے جسے امام مسلم نے نکالا ہے اور اس میں ہے ہماری روحیں ہمارے جسموں کی طرف لوٹا دے تو اللہ تعالیٰ ان کی یہ بات قبول نہیں فرمائیں گے ۔اس میں دلیل ہے کہ روحیں نہ جسموں کو لوٹتی ہیں اور نہ ہی دنیاکو اور کافر کی روحیں تو سجین میں ہوتی ہے تو کیسے  دنیا کو لوٹیں گی ۔ روح کا دفن والے دن قبر کو لوٹنے کے بارے میں صحیح احادیث بکثرت آئی ہیں ۔ واللہ تعا لی اعلم ۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ الدین الخالص

ج1ص134

محدث فتویٰ

تبصرے