السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
مصحف شریف کو چومنے کے بارے میں کچھ وارد ہے یا نہیں ؟(اخوکم : فردل)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نبیﷺسے اور صحابہ سے اس کے س بارے میں نقل نہیں قرآن پاک تو تدبر تعظیم ‘تلاوت اور عمل کے لیے اتارا گیا ہے فتاویٰ اللجنہ الدائمہ :(4؍121۔122)مجموعۃ الفتاویٰ :(23؍65)میں میں نے دیکھا کہ عکرمہ کہتے ہیں یہ میرے رب کا کلام اور اس کا منشور ہے ۔
لیکن اس کے ذاتی فعل کو سنت اور مستحب کا درجہ نہیں دیا جا سکتا اس لیے اس کا ترک ہی افضل ہے ،واللہ اعلم۔
مرقات (5؍14)میں مختصر یہ لکھا ہے کہ مصنف کی تفصیل جائز ہے ۔
فتاویٰ کبرٰی (1؍49)مسئلہ نمبر 1:میں امام ابن تیمیہ کہتے ہیں مصحف شریف کے لیے کھڑے ہونے اور اسے بوسہ دینے کے بارے میں ہمیں معلوم نہیں کہ سلف سے کچھ منقول ہو لیکن عکرمہ بن ابی جہل سے روایت آتی ہے کہ وہ مصحف شریف کھول کر اپنا ماتھا رکھ دیتے تھے اور بوسہ دیتے ہوئے کہتے یہ میرے رب کا کلام ہے ۔الخ.
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب