سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(46) جن انسانی بدن میں داخل ہو سکتے ہیں او راس کا علاج

  • 11373
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1880

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا جن انسانی بدن میں داخل ہو سکتا ہے ؟اگر اس کا داخل ہونا جائز ہے تو کس کے بدن میں داخل ہوتا ہے یا ہر کسی کے بدن میں داخل ہو سکتا ہے ؟اگر داخل ہو جائے تو اس کا علاج کیا ہے ؟(اخوکم :فردل)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ولا حو ل ولاقوة الا باللہ۔

جن کا انسانی بدن میں داخل ہونا حق ہے اور کتاب وسنت اور عقل سے ثابت ہے جیسے ہم نے مسئلہ نمبر 24:میں ذکر کیا ے اور یہ اس شخص میں داخل ہوتے ہیں جس نے انہیں تکلیف پہنچائی ہو یا ان کی اولاد کو قتل کیا ہو او رکبھی کبھی ایسے شخص میں داخل ہوتے ہیں جس سے انہیں محبت ہو ۔اس کا علاج یہ ہے کہ سورۃ فاتحہ اور معوذتین کے ساتھ اور ادعیہ ماثور کے ساتھ اپنے آپ کو دم کرے یا اس شخص کے پاس جائے جو دم اور علاج سے جن نکالتا ہے بشرطیکہ اس میں شرک نہ ہو ،واللہ اعلم.

اور فعاویٰ اللجنۃ او دائمہ :(1؍183)میں ہے ۔سوال: ایک انسان بیمار ہوتا ہے اور خلاف عادت باتیں کرتا ہے تو لوگ کہتے ہیں کہ اسے جن چمٹے ہوئے ہیں تو کیا یہ صحیح ہے یا غلط ہے؟ وہ پھر حافظ قرآن کے پاس جاتے ہیں تو وہ قرآن پڑھتا ہے جس سے وہ  مریض اصلی حالت پر آ جاتا ہے ۔اسی طرح زفاف میں دلہا پر کچھ پڑھ کر بیوی سےروک  دیتے ہیں جس کا اثر یہ ہوتا ہے وہ اس ملاقات میں بیوی سے نہیں مل پا تا ۔ کیا یہ صحیح ہے ۔   

اول:جن اللہ کی مخلوق میں سے ایک صنف ہے ان کا ذکر قرآن وسنت میں آیا ہے وہ مکلف ہیں ان میں جو مؤمن ہیں جنت میں جائیں گے اور جو کافر ہیں جہنم میں جائیں گے ۔اور جنوں کا انسانوں کے ساتھ مس امر واقعی ہے اور اس مس سے علاج کے لیے دعاؤں اور قرأت قرآنی پر مشتمل شرعی دوائیں استعمال کیجاتی ہیں ۔

دوم:لیکن زفاف کی رات یا عقد کے وقت کچھ پڑھنا تا کہ دلہا زفاف کی رات اپنی بیوی سے روک دیا جائے تا کہ وہ جماع نہ کر سکے یہ سحر کی ایک قسم ہے اور سحر حرام ہے اس کا کرنا جائز نہیں ۔اور جادو کرنے سے قرآن و سنت میں نہیں ثابت ہے ۔ اور ساحر کی حد قتل ہے ۔

وصلی اللہ علی نبینا محمد وآله وصحبه اجمعین ۔

اور اس میں یہ سوال بھی ہے کہ کسی پر جن کا اثر ہوتا ہے کہا جاتا ہے اس پر جنوں کا سردار یا بڑا ہے اور کبھی وہ کافر یا عیسائی ہوتا ہے اور اس متأثر شخص کو مخالف شرح کام کا حکم دیتا ہے جیسے نماز نہ پڑھنا اور گرجا جانا یا ایسے کامن کرنے کا کہنا ہے جو اس کی طاقت سے باہر ہو اگر نہ کرے تو وہ اسے عذاب دیتا ہے تو اس قسم کے جنوں سے اس کی جان چھڑوانے کا شرعی طریقہ کیا ہے ؟

جواب:جنوں کا انسانوں کے ساتھ چمٹنا امر واقعی اور جب جن متأثر شخص کو حرام کا حکم دے اس پر شرعی احکام کی پابندی لازم ہے اور جب جن اسے تکلیف دے او اللہ تعالی کے ساتھ اس کے شر سے پناہ پکڑے ۔او رقرأت قرأن اور معوذات شرعیہ ‘ثابت اذکار پڑھ کر اپنے آپ کو محفوظ کرے اس میں سورۃ فاتحہ ہے اور سورۃ اخلاص اور معوذتین ہیں انہیں پڑھ کر دونوں ہاتھوں میں پھونکے پھر ہاتھ چہرے اور بدن پر جہاں تک ہاتھ پہنچے پھیر لے اس طرح تین بار کرے اس کے علاوہ دیگر قرآنی سوروایات اور اذکار ثابتہ کے ساتھ دم کرتا رہے اور طلب شفا اور شیاطین جنی وانسی سے حفاظت کے لیے اللہ کی پناہ مانگے ۔مراجعہ کریں امام ابن تیمیہ  کی کتاب ’’ الکم الطیب ‘‘ اور امام ابن قیم کی کتاب ’’الوابل الصیب ‘‘اور امام نوی کتاب’’الاذکار ‘‘ان میں مختلف انواع کے دموں کا کثرت سے بیان ہے ۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ الدین الخالص

ج1ص122

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ