السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کوئی مرد یا عورت میرا اپنی بیوی پرحجاب کی پابندی کی وجہ سے مجھ سےبغض رکھے اور وہ عورت مجھےکہے کہ تو صوفی ہے رشتہ داروں سےپردہ کرانامناسب نہیں اور مجھےملامت کرتی ہے تو میرااس سے بغض رکھنا جائزہے یانہیں؟۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر معاملہ ایسا ہے تو پہلے تجھ پر لازم ہے اس مرد اور ملامتت کرنے والی عورت کو نصیحت کریں اور حجاب کے بارے میں اسلامی حکم واضح کریں اگر توبہ کر لیں تو تمھارے دینی بھائی ہیں ‘اور مسلمان سے قطع تعلق جائزنہیں اور اگر اس کبیرہ گناہ کا علم ہوتے ہوئے اپنی حرکت پر اصرار کریں تو اللہ کے لیے ان سے بغض رکھنا اور ان سے قطع تعلق کرنا فرض ہے ۔
اسی طرح ان کے لیے اللہ تعالیٰ سے ان کی ہدایت کی دعا بھی کرتے رہیں تا کہ وہ اس حق سے پھیرنے والے عقیدے سے رجوع کریں حجاب اہم حکم ہے اور قرآن کریم نے مختلف مقامات پر اس کی اہمیت کی طرف اشارہ کیا ہے اور اس لیے بھی کہ پردہ ترک کرنے کا جو فساد ہے اسے اللہ ہی بہتر جانتا ہے اسی کی وجہ سے عزتوں کے پردے چاک ہوئے‘
اسی کی وجہ سے نوجوان لڑکے لڑکیاں ذلت ورسوائیوں کے گڑھے میں گرے ۔اور اس کے ساتھ زانی اور بدکار خوش ہوئے اور اسی کے سبب قہار جبار اللہ کا غضب نازل ہوا اور یہی مختلف النوع ھلاکتوں بر بادیوں کا سبب بنا ۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب