السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
خانیوال سے ابو بکر پو چھتے ہیں ٍکہ دوا کے سا تھ غرار کر نے سے کیا روزہ ٹو ٹ جا تا ہے ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے روزے دا ر کو بو قت وضو مبا لگہ کے سا تھ نا ک میں پا نی چڑھا نے سے منع کیا ہے حدیث میں ہے " کہ وضو کرتے وقت نا ک میں مبا لغہ کے سا تھ پا نی چڑ ھا ؤ الا یہ کہ تم بحا لت روزہ ہو ۔ (سنن ابی داؤد :الطہا ر ۃ 142)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے روزے دار کے لیے یہ پا بندی اس لیے لگا ئی ہے کہ مبا دا پا نی پیٹ میں چلا جا ئے اور اس کا روزہ خرا ب ہو جا ئے غرار کر نے کو بھی اس پر قیا س کیا جا سکتا ہے لیکن اگر اس کے بغیر چا رہ کا رنہ ہو تو احتیا ط کے سا تھ غرار ے کیے جا ئیں تا کہ پا نی حلق کے نیچے نہ اترے ایسا کر نے سے روزہ نہیں ٹوٹے گا مگر یا د رہے کہ انتہا ئی شدید ضرورت کے پیش نظر ایسا کر نا چا ہیے گلے میں معمو لی سی خرا ش کے لیے نمک یا کو ئی اور محلو ل پا نی میں ملا کر غرار کر نے سے پر ہیز کر نا چا ہیے ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب