السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میا ں چنو ں سے حا جی عبد الو حد سوال کر تے ہیں کہ رمضا ن کے کلینڈروں میں روزہ رکھنے کی دعا "وبصوم غد نويت من شهر رمضان ہوتی ہے اس کی شرعی حیثیت کیا ہے ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
فرض روزے کے لیے طلو ع فجر سے پہلے نیت کرنا ضروری ہے حدیث میں ہے کہ جو طلو ع فجر سے پہلے روزہ رکھنے کی نیت نہیں کر تا وہ روزہ نہ رکھے ۔(بخا ری الصوم 2335)
بعض روایا ت میں ہے کہ اگر نیت کے بغیر روزہ رکھ لیتا ہے تو اس کا روزہ نہیں ہے نیت دل کا فعل ہے اس کے لیے کو ئی مخصوص الفا ظ نہیں ہیں اس بنا پر نیت کی دعا ایجا د بندہ ہے یہی وجہ ہے کہ اس خو د سا ختہ دعا کے بنانے والے کی جہا لت کا پتہ چلتا ہے کیو نکہ دعا کا معنی یہ ہے کہ میں کل روزے کی نیت کر رہا ہوں جب کہ روزہ آج کا رکھا جا رہا ہے پھر یہ نیت ہر روزہ کے لیے انفرادی ہو نی چا ہیے چا ند نظر آنے کے بعد تمام روزوں کی اجتما عی نیت بھی صحیح نہیں ہے نفلی روزہ کے لیے بھی نیت ضروری ہے لیکن اس کے لیے طلو ع فجر سے پہلے نیت کر نا ضروری نہیں بلکہ جب بھی روزہ رکھنے کا پرو گرا م ہو اسی وقت نیت کی جا سکتی ہے ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب