السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک شہر میں نماز عید کے مختلف اجتماعات کے بارے میں کیا حکم ہے؟فتوی عطا فرمائیں ، اللہ تعالی آپ کو اجر و ثواب سے نوازے۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر ضرورت وحاجت کی وجہ سے ایسا ہو تو اس میں کوئی حرج نہیں جیسا کہ بوقت ضرورت وحاجت متعدد اجتماعات جائز ہیں۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿وَما جَعَلَ عَلَيكُم فِى الدّينِ مِن حَرَجٍ...﴿٧٨﴾... سورة الحج
’’اور اس (اللہ نے تم پر دین (کی کسی بات) میں تنگی نہیں کی۔‘‘
اگر مختلف اجتماعات کی اجازت نہ ہو تو بہت سے لوگ جمعہ وعید میں شرکت سے محروم رہ جائیں گے۔
نماز عید کے لیے حاجت کی مثال یہ ہے کہ شہر بہت بڑا ہو اور ایک کنارے سے دوسرے کنارے کی طرف جانے میں لوگوں کو بہت دشواری ہو تو اس صورت میں متعدد اجتماعات جائز ہیں اور اگر ایسی کوئی ضرورت وحاجت نہ ہو تو ایک ہی جگہ نماز عید ادا کرنی چاہیے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب