السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میرا ایک رشتہ دار مریض مشت زنی میں مبتلاہے، وہ مشت زنی کرتے وقت کسی لڑکی کو ذہن میں لاتا تھا.ایک دفعہ اس کا ذہن وسوسہ کی وجہ سے آل رسول کی طرف چلا گیا، کیا اس کی توبہ قبول ہو جائے گی۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!پہلی بات تو یہ ہے کہ مشت زنی کرنا ایک حرام عمل ہے ،کیونکہ اس سے صحت خراب ہو جاتی ہے۔تفصیل دیکھیں فتوی نمبر(11089) پرکلک کریں دوسری بات یہ ہے کہ اس فعل شنیع کو کرتے ہوئے کسی کا بھی اور بالخصوص آل رسول کا ذہن میں آجانا ایک بیمار اور گھٹیا دماغ کی علامت ہے۔ایسے شخص کو جلد از جلد شادی کر لینی چاہئے تاکہ وہ اس گناہ سے اپنے آپ کو بچا لے۔ اگر وہ شخص اللہ سے سچی توبہ کر لے اور آئندہ یہ گناہ نہ کرنے کا اللہ سے وعدہ کر لے تو امید ہے کہ اللہ اسے ضرور معاف کر دیں گے،کیونکہ اللہ بڑے غفور الرحیم ہے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |