السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اسلام آباد سے حا فظ محمد سلیم سوال کر تے ہیں کیا میت کو ثو اب پہنچتا ہے اور اس کے لیے قرآن خوانی کی شر عی حیثیت کیاہے ؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
احا دیث کی رو سے چند ایک چیز وں کا ثو اب میت کو پہنچتا ہے جن کی تفصیل حسب ذیل ہے :
(1)کسی مسلما ن کا اس کے لیے دعا کر نا بشر طیکہ وہ دعا ان آداب کو ملحوظ رکھتے ہو ئے کی جا ئے جو قبو لیت کے لیے ضروری ہیں ۔
(2) اس کے ذمہ نذر کے روزے ہو ں جو وہ ادا نہ کر سکا تو اس کی طرف سے رو زے رکھنا بھی با عث ثوا ب ہے ۔
(3)نیک بچہ جو بھی اچھے کا م کر ے گا والدین اس کے ثو اب میں شریک ہو ں گے ۔
(4)مرنے کے بعد اچھے آثا ر اپنے پیچھے چھو ڑ جا نے سے بھی میت کو ثواب ملتا ہے۔صدقہ جا ریہ بھی اس میں شامل ہے۔میت کے لیے قرآن خوانی کے ثو اب کے متعلق ائمہ اربعہ کا اختلا ف ہے،صحیح مو قف یہی ہے قرآن پڑھنے کا میت کو ثو اب نہیں پہنچتا، البتہ قرآن پڑھنے کے بعد میت کے لیے دعا کر نے سے میت کو فائدہ ہو سکتا ہے، ہما رے ہا ں اجتما عی طور پر قرآن خوا نی ایک رواج ہے جس کا کو ئی ثبو ت قرآن و حد یث سے نہیں ملتا ۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب