السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
شورکو ٹ سے شیخ محمد آصف شہزا د لکھتے ہیں کہ نماز جنا زہ میں سورۃ فا تحہ سے پہلے ثنا ء پڑھنا احا دیث سے ثا بت ہے یا نہیں ----؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
واضح رہے کہ عبادات کے ثبو ت کے لئے دلیل کا ہونا ضروری ہے لیکن معاملات میں اصل اباحت ہے الا یہ کہ اس سے منع کر دیا گیا ہے، نماز جنازہ کا تعلق عبادا ت سے ہے، اس لئے اس میں ہر عمل کے لیے ثبوت کی ضرورت ہے، نیز عبا دا ت میں قیا س وغیرہ بھی نہیں چلتا بلکہ قطعی نصوص سے اس کا ثبو ت مطلوب ہوتا ہے، اس وضا حت کے بعد نماز جنازہ میں ثنا ء پڑھنے کے متعلق تلا ش بسیار کے با و جو د مجھے کو ئی ثبو ت دستیاب نہیں ہو سکا، اگر چہ مو لا نا عبدالرحمان مبا رک پو ری رحمۃ اللہ علیہ نے اسے ثا بت کر نے کے لیے کوشش فر ما ئی ہے، آپ فر ما تے ہیں :"کہ حضرت فضا لہ بن عبید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو دعا کر تے ہو ئے سنا جس نے دعا کر نے سے پہلے نہ اللہ کی ثناء کی تھی اور نہ ہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پردرود بھیجا تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا : کہ اس نے جلدی کی ۔ اس حدیث سے نماز جناز ہ میں ثناء کا پڑ ھنا ثا بت ہے ۔(کتا ب الجنائز :ص52)
پھر فر ماتے ہیں :" حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے پو چھا کہ آپ نماز جنا زہ کیونکر پڑھتے ہیں۔ انہو ں نے کہا کہ میں جناز ہ کے سا تھ لو گو ں کے ہمرا ہ چلتا ہوں، جب جنا زہ رکھا جاتا ہے تو اللہ اکبر کہتاہوں اور اللہ کی حمد کر تا ہو ں اور اس کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجتا ہوں ۔اس اثر سے بھی نماز جنا زہ میں پہلی تکبیر کے بعد ثناء پڑھنے کا ثبو ت ملتا ہے اور اس کا ثبوت اس سے بھی ہے کہ جنازہ نماز ہے جیسے تمام نمازوں میں ثنا ء پڑھی جا تی ہے نماز جنا زہ میں بھی اسے پڑھنا چا ہیے ۔(کتا ب الجنائز :52)
لیکن ان دلائل سے مجھے اطمینان نہیں ہوا کیو نکہ دعا ئے جنا زہ سے پہلے سورۃ فا تحہ میں اللہ تعالیٰ کی بدرجہ اتم حمد و ثناء مو جو د ہے بلکہ اس کا نام ہی سورۃ الحمد ہے ،اس کی موجو د گی میں ثنا ء کی ضرورت نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ علا مہ البا نی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں :"امام احمد رحمۃ اللہ علیہ سے اس آدمی کے متعلق سوال ہو ا جو جنازہ میں دعا ئے استفتاح یعنی سبحانك اللهم پڑھتا ہے ؟ آپ نے فر مایا :" میں نے اس کے متعلق کچھ نہیں سنا۔(احکا م الجنا ئز :119)
علا مہ البانی رحمۃ اللہ علیہ کا رجحا ن بھی یہی ہے کہ نماز جنا زہ میں ثنا ء وغیرہ نہ پڑھی جائے۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب