السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جوہر آباد سے طالب حسین پوچھتے ہیں کیاگھر میں کوئی مرد خواتین کی جماعت کرواسکتا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر مستورات باجماعت نماز ادا کرنے کی خواہش مندہوں اور ان میں سے کوئی بھی جماعت کرانے کے قابل نہ ہو تو اپنے محارم میں سے کسی کو جماعت کے لئے کہا جاسکتا ہے۔حدیث میں ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کاایک ذکوان رضی اللہ عنہ نامی غلام ان کی جماعت کراتا تھا۔ (بخاری :باب امامۃ العبد)
اس حدیث کے پیش نظر افراد خانہ میں سے کوئی شخص عورتوں کی جماعت کراسکتا ہے۔(واللہ اعلم)
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب