سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(44) اذان فجر میں ''الصلوۃ خیر من النوم'' کہنے کا ثبوت

  • 11173
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1167

سوال

(44) اذان فجر میں ''الصلوۃ خیر من النوم'' کہنے کا ثبوت

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

فیصل آباد سے ابراہیم لکھتے ہیں کہ کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اذان فجر میں ''الصلوة خیر من النوم'' کہنے کا ثبوت ملتا ہے؟اس کے علاوہ کیا خرگوش کے حلال ہونے پر کوئی صریح نص ملتی ہے؟قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب دیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صبح کی اذان میں ''الصلوة خیر من النوم'' کہنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے ۔چنانچہ حضرت ابو محذورہ رضی اللہ عنہ کو آپ نے جو اذان سکھائی تھی اس میں واضح طور پر اس کا ذکر ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے الفاظ یہ ہیں:'' اگر صبح کی اذان ہوتو اس میں ''الصلوة خیر من النوم '' کہا کرو۔(صحیح ابن خزیمہ :1/202)

لہذا یہ بات غلط مشہور ہوچکی ہے کہ فجر کی اذان میں ''الصلوة خیر من النوم '' کا اضافہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کیا تھا۔نیز خرگوش حلال ہے،کیونکہ حضرت ابو طلحہ رضی اللہ عنہ کے پاس ایک دفعہ خرگوش لایا گیا، آپ نے اسے ذبح کیا اور کچھ گوشت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر بھیجا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس تناول فرمایا۔(صحیح بخاری :کتاب الصید، باب ا لارنب)

جن روایات میں اس کی مادہ کو خون آنے کی وجہ سے اسے نہ کھانے کا ذکر ہے وہ صحیح نہیں ہیں۔حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ مذکورہ حدیث کی تشریح میں لکھتے ہیں کہ اس حدیث سے خرگوش کا گوشت کھانے کا جواز ملتا ہے ، تمام علماء کا بھی یہی فتویٰ ہے۔البتہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے اس کی کراہت منقول ہے۔(فتح الباری :9/662)

اس حدیث کی روشنی میں خرگوش حلال جانور ہے اوراسے شکار کیا جاسکتا ہے اور اسے کھانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاوی اصحاب الحدیث

جلد:1 صفحہ:83

تبصرے