السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہم سمندر میں کسی کام میں مشغول تھے کہ نماز جمعہ کا وقت ہوگیا۔ ہم سمندر سے اذان ظہر کے وقت سے نصف گھنٹہ بعد باہر نکلے اس صورتحال میں کیا ہمارے لیے صحیح ہے کہ اذان دے کر ہم نماز جمعہ ادا کریں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
شہر ہوں یا دیہات، نماز جمعہ مسجدوں میں ہی ادا کرنا صحیح ہے۔ بحر و بر میں مشغول لوگوں کے لیے یہ جائز نہیں کہ وہ نماز جمعہ مسجدوں کے بغیر پڑھیں کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت سے یہ ثابت ہے کہ نماز جمعہ شہر اور دیہات ہی میں ادا کی جائے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم بسا اوقات کئی کئی دن کا سفر جاری رکھتے مگر آپ سفر میں نماز جمعہ قائم نہیں فرمایا کرتے تھے۔ تم لوگ اب سمندر میں ہو اور کسی ایک جگہ قرار اختیار کیے ہوئے نہیں ہو بلکہ تمہیں دائیں بائیں منتقل ہونا اور ملکوں اور شہروں میں آنا جانا پڑتا ہے، لہٰذا تم پر نماز جمعہ نہیں بلکہ نماز ظہر واجب ہے اور حالت سفر میں تم لوگ نماز قصر کر سکتے ہو یعنی چار رکعتوں والی نماز کی دو رکعتیں بطورقصر پڑھ سکتے ہو۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب