ہم میں سےہر شخص یہ بات اچھی طرح جانتاہے کہ دنیا کی شراب حرام ہے ، یہ نشہ دیتی ہے اور عقل میں فتور پیدا کرتی ہے ، لہذا اس کاپینا شیطانی کام ہے نیز یہ ام الخبائث ہے ۔ میرا سوال یہ ہےکہ شراب دنیا میں حرام اور آخرت میں جلال کیوں ہے ؟
آخرت والی شراب پاکیزہ ہوگی ، اس میں کوئی نشہ آور یا نقصان دہ چیز نہیں ہوگی ۔ جہاں تک دنیا کی شراب کا تعلق ہے تو اس میں نقصان دہی ، نشہ آوری اور تکلیف پائی جاتی ہے ۔ اس کامعنی یہ ہے کہ آخرت والی شراب پینے والے کا نہ تو سر چکرائے گا نہ اسےکمزوری لاحق ہوگی ، نہ اس میں عقل یابدن کونقصان دینے والی کوئی چیز ہے ۔ لیکن دنیا کی شراب عقل و بدن سب کونقصان دیتی ہے ۔ چنانچہ وہ تمام نقصانات جو دنیا کی شراب میں پائے جاتےہیں آخرت کی شراب ان سب سے خالی ہوگی۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب