السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا ایسے امام کے پیچھے نماز ہوجاتی ہے جس کی شلوار ٹخنوں سے نیچی ہو؟اور وہ ہمیشہ ہی ایسا کرتا ہو۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!شلوار کو ٹخنوں سے نیچے رکھنا گناہ کبیرہ ہے ، کیوں کہ شلوار کو ٹخنوں سے نیچے رکھنا تکبر کی علامت ہے او رحدیث شریف میں ایسا کرنے والے شخص کے لیے سخت وعید آئی ہے. نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ثلاثة لا يكلمهم الله يوم القيامة ولا ينظر إليهم ولا يزكيهم ولهم عذاب أليم قال فقرأها رسول الله صلى الله عليه وسلم ثلاث مرارا قال أبو ذر خابوا وخسروا من هم يا رسول الله قال المسبل والمنان والمنفق سلعته بالحلف الكاذب(مسلم:206)تین آدمی ایسے ہیں کہ الله تعالیٰ قیامت کے دن ان سے کلام نہیں کریں گے ، نہ ان کی طرف نظر رحمت فرمائیں گے ، نہ ان کو گناہوں سے پاک کریں گے او ران کے لیے درد ناک عذاب ہے ، ایک وہ شخص جس کی چادر ٹخنوں سے نیچے ہو ، دوسرا وہ شخص جو صدقہ دے کر احسان جتلائے، تیسرا وہ شخص جو جھوٹی قسم کھا کر اپنا سامان بیچے۔ اس لیے ضروری ہے کہ ایسا کرنے سے مکمل اجتناب کیا جائے اور شلوار ٹخنوں سے اونچا رکھنے کی عادت بنائی جائے۔ اسی طرح ایک دوسری روایت میں مروی ہے کہ جس آدمی کی شلوار ٹخنوں سے نیچے ہو اس کی نماز نہیں ہوتی ہے ۔اور حافظ زبیر علی زئی صاحب نے اسے حسن کہا ہے۔تفصیل کے لیے فتوی نمبر(1549) پرکلک کریں۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ جب اس کی اپنی نماز ہی درست نہیں ہے تو پیچھے پڑھنے والوں کی نماز بھی درست نہیں ہوگی۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |