السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جناب ، میرس عمر ۳۳ سال ہےمیں کافی عرصہ سے پریشان و مقروض ہوں ، ہر وقت نوکری و کاروبار کو حوالے سے مشکلات کا شکار رہتا ہوں ،والدہ صاحبہ اور بیگم تعویز گنڈوں کے لیے بدعتی اور جنات کے دعوے کرنے والی عورتوں کے پاس جایا کرتی تھیں مجھے اس بات کا علم ہونے پر میں نے ان کو منع کردیا اور خود ایک عالم دین کے پاس گیا ، انہوں نے مجھے وضائف بتائےاور تعویز اور قرآنی آیات کانقش دیوار پر لٹکانے کو دیا ، بعد میں ایک دوست نے بتایا کہ تعویز گنڈے وغیرہ شرک ہیں اور قرآنی آیات کانقش دیوار پر لٹکانا بے حرمتی ہے،لہذہ میں نے وضائف ترک کردیے اور تعویز اور نقش ہٹا دیے۔اور کہیں سورہ واقعہ کے بارے میں پڑھا کہ فقر سے نجات و خوشحالی کے لیے افضل ہے ،یہ سادہ سا عمل تھا ، میں نے مزید فضائل کے لیے انٹر نیٹ پر تلاش کی، تو آپ کا فتویٰ نمبر 238 پڑھا تو رہی سہی ہمت نے بھی جواب دے دیا ،بھائی، میں ایک بال بچے دار مسلمان ہوں ، نظر بد و حسد کا شکار ہوں میں کیا کروں۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!بھائی اللہ کی رحمت سے مایوس مت ہوں ،اللہ کی رحمت کے خزانے بڑے وسیع ہیں۔رزق میں کشادگی کے لئے متعدد مسنون اذکار بھی نبی کریم سے ثابت ہیں ۔آپ انہیں پڑھ لیا کریں۔مثلا ایک دعا کے بارے میں نبی کریم نے فرمایا کہ اگر پہاڑ برابر بھی قرض ہو تو اللہ تعالی اسے ادا کر دے گا۔ "اللَّهُمَّ اكْفِنِي بِحَلَالِكَ عَنْ حَرَامِكَ، وَأَغْنِنِي بِفَضْلِكَ عَمَّنْ سِوَاكَ ".(ترمذی:3563)اسی طرح نیکی کی کثرت بھی رزق میں کشادگی کا باعث ہے۔نیز نماز پڑھ کر اللہ تعالی سے کثرت کے ساتھ دعا کیا کریں۔ان شاء اللہ آللہ ضرور آسانی فرمائیں گے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |