اگر میں کسی شخص سے ایک قطعہ اراضی کاشت کرنےکےلیےبلا معاوضہ حاصل کروں اور وہ مجھ سے رہن کے طور پر کچھ رقم کامطالبہ کرے ، جسے وہ اس وقت واپس کردے گا جب میں اسے اس کی زمین واپس کروں گا تو کیا یہ جائز ہے یاد رہے کہ وہ اس دوران میں زمین کی پیداوار میں سے کوئی حصہ وصول نہیں کرے گا ؟
ہاں یہ شرعا جائز ہے کہ وہ آپ کو کاشت کے لیے زمین دے دے اور پیداوار آپ حاصل کریں ، اس نے اس طرح آپ سے احسان کیا ہے ۔ راجح قول کےمطابق اس کےرہن کے طور پر رقم لینے میں بھی کوئی حرج نہیں ہے ، کیونکہ اس طرح اسے اعتماد حاصل ہو جائے گا کہ آپ اس کی زمین واپس کردیں گےتو آپ کے ذمہ دین ( قرض ) نہیں ہے ، لیکن آپ کے ہاتھ میں عین ( یہ زمین ) تو ہے لیکن اسے رہن کی ضرورت نہیں ہے ، بلکہ یہ کافی ہے کہ آپ دونوں آپس میں ایک
ستاویزلکھ لیں کہ اس نے یہ زمین آپ صرف ایک سال یا دو سال کےلیےبطور عطیہ دی ہے اور اگر وہ رہن کا بھی مطالب کرے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب