کیامرد کےلیےیہ جائز ہے کہ وہ ولادت کے تیس یا پنتیس دن اپنی بیوی سے مقاربت کرے یایہ صرف چالیس دن کےبعدہی جائز ہے؟
مرد کے لیے یہ جائز نہیں ہے کہ وہ ولادت کے بعد ایام نفاس میں اپنی بیوی سےجماع کرےحتی کہ تاریخ ولادت کے بعد چالیس دن گزر جائیں ، البتہ اگر چالیس دن سے پہلےخون نفاس بند ہوجائے تو پھر عورت کے غسل کرنےکےبعد مقاربت جائزہےاور اگر چالیس دن سے پہلے دوبارہ خون آناشروع ہوجائےتو اسی وقت مباشرت حرام ہوجائےگی ۔ اگر خون چالیس دنوں کےبعد بھی جاری رہے تو وہ خون نفاس نہیں بلکہ استحاضہ کا خون ہوگا ،اس صورت میں عورت کو ہر نماز کےلیےوضو کرنا ہو گا اور اس کے شوہر کے لیے مباشرت کرنا جائز ہوگا ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب