سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(710) وہ کتابیں جمع کرتا ہے اور پڑھتا نہیں

  • 11086
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1166

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں بحمد للہ ایک ایسا آدمی ہوں کہ میرے پاس بہت سی نافع و مفید کتب اور مراجع موجود ہیں لیکن مین ان سب کو پڑھتا نہیں بلکہ پڑھنے کےلیےان میں سےبعض کتب کا انتخاب کرلیتاہوں ۔۔۔کیا گھر مین کتابیں جمع کر رکھنے کی وجہ سے مجھےگناہ تو نہیں ہوگا ۔ یاد رہے کہ بعض لوگ مجھ سے کتابیں مستعار لے لیتے ہیں اور پھر استفادہ کے بعد مجھے واپس لوٹا دیتے ہیں ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس بات میں کسی مسلمان کے لیے کوئی حرج نہیں ہے کہ وہ اپنےگھر میں مفید کتابوں کو جمع کرلے، انہیں مراجعت و استفادہ کےلیے اپنی ذاتی لائبریری میں محفوظ رکھے اور اہل علم کی خدمت میں پیش کرے تاکہ وہ ان سے استفادہ کر سکیں اور اگر وہ خود بہت زیادہ کتابوں کو بھی پڑھ سکے تو کو ئی حرج نہیں ۔ جہاںتک قابل اعتماد لوگوں کو استفادہ کےلیے کتب مستعار دینےکاتعلق ہےتو یہ ایک نیک کام اور تقرب الہی کے حصول کا ذریعہ ہےکیونکہ یہ تحصیل علم میں اعانت حسب ذیل ارشاد باری تعالی میں داخل ہے:

﴿وَتَعاوَنوا عَلَى البِرِّ‌ وَالتَّقوىٰ... ﴿٢﴾... سورةالمائدة

’’اور (دیکھو! ) تم نیکی اور پرہیز گاری کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کیا کرو ۔‘‘

اور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا ہے :

وَاللَّهُ فِي عَوْنِ الْعَبْدِ مَا كَانَ فِي عَوْنِ أَخِيهِ» (صحیح مسلم ،الذکر والدعاء ، باب فضل الاجتماع علی تلاوةالقرآن وعلی الذکر ،  ح: 2699)

الله تعالي بندے کی مدد میں ہوتاہے، جب تک بندہ اپنے بھائی کی مدد کرتا رہتا ہے ۔‘‘

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص537

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ